بارہمولہ : شمالی کشمیر کے سوپور علاقے میں زوریمانز گاؤں میں وولر جھیل کے کنارے ماہی گیر برادری کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، ایم ایل اے سوپور ارشاد رسول کار نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سوپور حلقہ میں مازبگ سے زوریمانز اور اس سے ملحقہ علاقوں میں آباد ماہی گیروں کے پاس اراضی کے دستاویز کی کمی ہے، جس کے سبب انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے، انہوں نے ماہی گیر کمیونٹی کو یقین دلایا کہ ان کی ضروریات کو ترجیح دینے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی قائم کی جائے گی اور اس اسکیم کے تحت ماہی گیر برادری کے سبھی بے گھر افراد کے لیے 5 مرلہ اراضی فراہم کی جائے گی۔
ایم ایل اے نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی ان ماہی گیروں کے لیے سرکاری اسکیمیں متعارف کروائی جاتی ہیں تو زمینی حقوق (Land Right) کی عدم موجودگی کی وجہ سے ان اسکیموں کے نفاذ میں اکثر رکاوٹیں حائل ہوتی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’’ایک بار جب ماہی گیر اپنی زمین کے کاغذات محفوظ کر لیں گے تو وہ تمام اسکیموں سے پوری طرح مستفید ہو سکیں گے۔‘‘
انہوں نے ماہی گیر برادری کی محنت اور لگن کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی روزی روٹی کمانے کے لیے موسمی حالات میں رات بھر انتھک محنت کرتے ہیں۔ انہوں نے ان کے مسائل کو حل کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ ایم ایل اے نے یقین دلایا کہ وہ ماہی گیروں کے زمینی حقوق کی وکالت کرتے ہوئے اس معاملے کو وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی توجہ میں لائیں گے تاکہ یہ لوگ بھی مستحکم زندگی گزار سکیں اور عزت کے ساتھ روزی روٹی کما سکیں۔
دریں اثناء، ایم ایل اے سوپور نے مزید کہا کہ ’’نیشنل کانفرنس کی طرف سے انتخابات کے دوران عوام کی فلاح و بہبود اور خوشحالی کے لئے کئے گئے تمام وعدوں کو پارٹی کی طرف سے برقرار رکھا جائے گا اور کشمیر میں امن اور ترقی کو یقینی بنایا جائے گا۔‘‘ ایم ایل اے سوپور کے ہمراہ تین دیگر ایم ایل ایز بھی تھے جن میں بانڈی پورہ سے نظام الدین بھٹ، سوناواری سے ہلال اکبر لون اور واگورہ، کریری سے عرفان حفیظ، جو ماہی گیری برادری کی دعوت پر زوریماز گاؤں آیئے تھے۔ واضح رہے کہ دو دن قبل ہی ای ٹی وی بھارت نے وولر جھیل اور اس سے وابستہ ماہی گیروں کی ابتر حالت پر ایک خصوصی رپورٹ نشر کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: وولر جھیل میں پانی کی سطح کم ہونے سے ماہی گیر پریشان