دیر البلاح، غزہ کی پٹی: فلسطینی طبی حکام کے مطابق اسرائیلی فوج خود کے اعلان کردہ انسانی زون میں لگاتار حملے کر رہی ہے۔ ان کے مطابق غزہ میں دو اسرائیلی حملوں میں کم از کم 14 افراد ہلاک ہوئے، جن میں دو بچے اور ایک خاتون بھی شامل ہیں۔
پیر کو دیر گئے مواسی میں اسرائیلی فوج نے ایک عارضی کیفے ٹیریا کو نشانہ بنایا جہاں بے گھر افراد پناہ لیے ہوئے تھے۔ ناصر اسپتال کے حکام کے مطابق، اس حملے میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوئے، جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔ جائے وقوعہ سے حاصل ہونے والی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ لوگ خون میں لت پت زخمیوں کو ملبے سے کھینچ رہے ہیں۔
غزہ کے علاقے دیر البلاح میں مسجد کے قریب اسرائیلی حملے میں کم از کم چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ ایک اسرائیلی فضائی حملے نے وسطی غزہ میں دیر البلاح شہر کے مغربی حصے میں النور مسجد کے قریب ایک پرہجوم علاقے کو نشانہ بنایا ہے جس میں کم از کم چھ افراد ہلاک، جبکہ 10 افراد شدید زخمی ہو گئے۔ ان ہلاکتوں کے بعد منگل کی صبح سے غزہ کی پٹی پر کیے گئے اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 25 ہو گئی۔
منگل کو علی الصبح ایک اور حملہ وسطی غزہ میں شہری نصرت پناہ گزین کیمپ کے ایک گھر پر ہوا، جس میں ایک خاتون سمیت تین افراد ہلاک ہو گئے۔ العودہ اسپتال کے مطابق اس حملے میں 11 دیگر زخمی بھی ہوئے ہیں۔
غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد 43 ہزار سے تجاوز کر گئی:
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری اسرائیلی فوج کے حملوں میں کم از کم 43,665 افراد ہلاک اور 103,076 زخمی ہیں۔ مقامی صحت کے حکام کے مطابق مرنے والوں میں نصف سے زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں۔
غزہ میں انسانی امداد میں اضافہ کرنے میں اسرائیل ناکام:
اسرائیل کو اس ہفتے بائیڈن انتظامیہ کے الٹی میٹم کے آخری دن کا سامنا ہے جس میں غزہ میں مزید امداد کی اجازت دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ امریکہ نے الٹی میٹن دیا ہے کہ اگر اسرائیل ایسا نہیں کرتا تو اسے امریکی فوجی فنڈنگ پر ممکنہ پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
بائیڈن انتظامیہ نے گذشتہ ماہ اسرائیل کو ہدایت دی تھی کہ وہ فلسطینی علاقے میں خوراک اور دیگر ہنگامی امداد میں اضافہ کرے۔ امریکہ نے اس کے لیے اسرائیلی حکومت کو 30 دن کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
دوسری جانب، بین الاقوامی امدادی تنظیموں کہنا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی تک زیادہ سے زیادہ انسانی رسائی کی اجازت دینے کے لیے امریکی مطالبات کو پورا کرنے میں ناکام رہا ہے۔
اسرائیل نے صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے کئی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیل کے نئے وزیر خارجہ گیڈون سار نے ڈیڈ لائن کو کم کرتے ہوئے پیر کو صحافیوں کو بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ بائیڈن انتظامیہ کو ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ منتخب ہونے کے بعد کم فائدہ ہو سکتا ہے۔ حالانکہ ٹرمپ اپنی پہلی مدت میں اسرائیل کے کٹر حامی تھے۔
یہ بھی پڑھیں: