مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات 2021 کی تاریخ جوں جوں قریب آ رہی ہے، توں توں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان لفظی جنگ میں شدت آتی جا رہی ہے۔حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان لفظی جنگ عروج پر پہنچ چکی ہے۔
بیان بازی اور لفظی جنگ کے دوران کسی کو کسی کے جذبات کا کوئی خیال نہیں ہے اسی وجہ سے تمام حدیں پار ہو چکی ہے۔حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی تنہا کچھ بھی نہیں کر سکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو شکست دینا یا پھر اسے ریاست سے بے دخل کرنا ممتا بنرجی کی بس کی بات نہیں ہے۔
حزب اختلاف کے رہنما کا کہنا ہے کہ ممتابنرجی ایک عوامی رہنما ہیں۔مغربی بنگال میں ان کے مقابلے میں کوئی رہنما نہیں ہے۔بی جے پی میں تو ایک بھی نہیں ہے۔کانگریس کے رہنما کے مطابق لیکن اس مرتبہ اسمبلی انتخابات میں ترقیاتی منصوبے،بے روزگاری کے نہیں بلکہ سیکولر ازم کے مختلف خیالات سے مقابلہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ بہار اسمبلی انتخابات بھی ایسے ہی کئی موضوع پر لڑے گئے تھے۔اگر ترقیاتی منصوبے، بے روزگاری اور صنعتی ترقی کے نام پر انتخابات لڑے جاتے تو بہار میں عظیم اتحاد کی حکومت ہوتی۔
حزب اختلاف کے رہنما عبدالمنان نے کہا کہ ممتا بنرجی نے ہی بی جے پی کو بنگال میں لایا تھا، ان پر ہی اسے ریاست سے بے دخل کرنے کی ذمہ داری ہو گیی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترنمول کانگریس،کانکریس اور لفٹ فرنٹ ایک پلیٹ فارم پر آ جائے تو بی جے پی کا بنگال سے صفایا تقریباً طئے ہے۔