کولکاتا: بنگال گلوبال بزنس سمٹ کے آخری دن خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے مرکزی حکومت پر صنعتکاروں کو ہراساں کرنے کا الزام لگایا۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ لوگوں کی ترقی کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر صنعت کاروں کو مواقع دئیے جائیں گے اور ان کے ساتھ منصفانہ سلوک کیا جائے گا تو ہمارے صنعتکار ملک کیوں چھوڑیں گے۔ وہ ہمیشہ ایجنسی سے کیوں ڈرتے رہیں گے کہ کب ایجنسی آکر ان کا گلا گھونٹ دے گی۔ ٹیکس وصول کرنا ہوگا۔ اس لیے اضافی ٹیکس لگا کر تناؤ پیدا کیا جا رہا ہے۔ اگر آپ ذہنی اور جسمانی طور پر صحت مند نہیں ہیں تو پیسے کمانے سے کیا ہوگا؟ صنعتی شعبہ ہمیشہ سبز اور صاف رہے گا۔
وزیر اعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ اس سال کی بنگال گلوبال بزنس سمٹ میں پہلے ہی 188 ایم او یوز پر دستخط ہو چکے ہیں۔ 3 لاکھ 76 ہزار 288 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجویز آئی ہے۔
ملک اور بیرون ملک کے صنعتی لیڈروں کو بنگال میں سرمایہ کاری کرنے کا پیغام دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر آپ بنگال میں ایک ہزار ہوٹل بھی بنائیں گے تو آپ کو گاہک ملیں گے۔ بنگال کا بنیادی فائدہ یہ ہے کہ یہ شمال مشرقی ہندوستان کا گیٹ وے ہے۔ بنگلہ دیش کی سرحد پر نیپال، بھوٹان سنگاپور، ملائیشیا اور بنکاک زیادہ دور نہیں ہیں۔ حتمی، مستقبل کی منزل بنگال ہندوستان کا ثقافتی دارالحکومت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بنگال اقتصادی ترقی کا مرکز بن رہا ہے: ممتا بنرجی
انہوں نے کہاکہ یونیسکو نے بھی اسے قبول کر لیا ہے۔ کنیا شری، درگا پوجا کو یونیسکو نے اعزاز نوازا ہے۔ ہنر مند کارکنان، ہم کاروبار کے مواقع فراہم کرنے میں سب سے بڑھ کر ہیں۔ ریلوے لائن، نیشنل ہائی وے کے ساتھ والی زمین، انفراسٹرکچر سب تیار ہے۔
یو این آئی