مغربی بنگال کے سلی گوڑی میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے بدھ کو پوری ریاست کے سرکاری امداد یافتہ اسکولوں میں تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی بھرتی میں مبینہ بے ضابطگیوں اور ایس ایس سی کے سابق چیئرمین اور شمالی بنگال کے یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر سبریش بھٹاچاریہ کے گھر اور دفتر پر چھاپہ مارا۔
سرکاری ذرائع کے مطابق سی بی آئی کے اہلکار پہلے بھٹاچاریہ کے گھر گئے لیکن جب انہیں معلوم ہوا کہ وہ دفتر میں ہیں تو وہ نارتھ بنگال یونیورسٹی گئے اور وہاں ان سے پوچھ گچھ شروع کی۔
ذرائع نے بتایا کہ سی بی آئی اہلکار ابھی بھی وائس چانسلر سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں کیونکہ کسی باہری شخص کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہے۔
بھٹاچاریہ کا نام ایس ایس سی گھپلے میں اس لیے آیا تھا کیونکہ ان پر اساتذہ کی بھرتی میں بے ضابطگیوں کے الزامات لگے تھے۔
سابق جسٹس رنجیت کمار باغ کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ایک کمیٹی نے اساتذہ بھرتی گھپلہ کیس میں اپنی رپورٹ کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس سبرت تالوکدار اور جسٹس آنند کمار مکھرجی پر مشتمل ڈویژن بنچ کے سامنے پیش کی، جس میں چھ افراد کے خلاف محکمانہ تحقیقات کی سفارش کی گئی۔
ان چھ لوگوں میں سبریش بھٹاچاریہ بھی شامل ہیں، جو چار سال سے زیادہ عرصے تک اسکول سروس کمیشن کے چیئرمین رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:Bengal SSC scam سابق وزیر پارتھو چٹرجی كی جیل حراست میں توسیع
سی بی آئی کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر ایس ایس سی گھپلے کی تحقیقات کر رہی ہے اور مکھرجی کے گھر سے تقریباً 50 کروڑ روپے کی نقدی برآمد ہونے کے بعد ریاست کے وزیر تعلیم پارتھا چٹرجی اور ان کی قریبی ساتھی ارپیتا مکھرجی کو پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے۔