مغربی بنگال میں کورونا وائرس اور اومیکرون کے تیزی سے پھیلنے کے درمیان چار اضلاع میں ہونے والے کارپوریشن انتخابات کے مدنظر سیاسی سرگرمیوں میں بھی کافی تیزی دیکھائی دینے لگی ہے۔
ریاستی حکومت، محکمہ صحت اور پولیس انتظامیہ کی جانب سے عام لوگوں کو کورونا گائیڈ لائن پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔
اسی درمیان 22 جنوری کو چار اضلاع شمالی 24 پرگنہ،چندن نگر، آسنسول اور سلی گوڑی میں ہونے ہیں، ریاستی الیکشن کمیشن نے کارپوریشن انتخابات کے لیے گائیڈ لائن جاری کیا ہے۔ وہیں کلکتہ ہائی کورٹ نے Calcutta High Court Ask State Govt مغربی بنگال حکومت اور ریاستی الیکشن کمیشن سے چار اضلاع میں ہونے والے انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں وضاحت پیش کرنے کو کہا ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال حکومت سے کورونا وائرس کے منحوس سائے کے درمیان چار اضلاع میں 22 جنوری کو ہونے والے کارپوریشن انتخابات کے اہتمام پر سوال کیا ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ میں کورونا وائرس کے منحوس سائے کے درمیان چار اضلاع میں کارپوریشن انتخابات کرانے کے خلاف ایک پی آئی ایل پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس پرکاش شریوستوا کی ڈویژنل بینچ نے ریاستی حکومت اور الیکشن کمیشن سے سوال کیا ہے کہ شمالی چوبیس پرگنہ، ہگلی، بردوان اور سلی گوڑی میں کارپوریشن انتخابات کرانے کے لیے کیا کیا انتظامات کیے گئے ہیں۔'
انہوں نے کہاکہ' ووٹنگ کے دوران کورونا گائیڈ لائن اور پورٹوکال پر عمل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے، اس کی وضاحت کرنی پڑے گی۔ لوگوں کو مشکل میں ڈال کر کچھ نہیں کیا جا سکتا ہے۔'
کلکتہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے والے وکیل ایس چکرورتی کا کہنا ہے کہ ریاست میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے سبب کورونا کے یومیہ کیسز اور شرح اموات دونوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اس صورتحال میں انتخابات کرانا صحیح نہیں ہے۔
دوسری طرف ریاستی حکومت اور انتخابی کمیشن نے کلکتہ ہائی کورٹ میں داخل حلف نامے میں کہاکہ کورونا گائیڈ لائن کے تحت انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پولنگ بوتھوں پر بھیڑ کم کرنے کے لیے آٹھ گھنٹے کے بجائے نو گھنٹوں تک ووٹنگ کروائے جائیں گے، اس درمیان پورٹوکال یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔'
مزید پڑھیں: