کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ کی جج امرتا سنگھ نے کہا کہ ای ڈ کےی گزشتہ آٹھ مہینوں سے چھلانگ لگا کر کی گئی تحقیقات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔ جسٹس سنگھ نے ای ڈی کو اس سلسلے میں تفصیلی معلومات پیش کرنے کی ہدایت دی۔ اس کیس کی اگلی سماعت 29 ستمبر کو ہوگی۔
جسٹس سنگھ نے ای ڈی کی آٹھ ماہ کی جانچ کا نتیجہ صفر ہے۔ لیپس اینڈ باؤنڈز کمپنی کے چھ ڈائریکٹرز کے نام، ان کے اثاثوں کی رقم، کمپنی کے لین دین، اس کی مالیت، اس کمپنی کے کلائنٹ کون ہیں، ان کے نام، بینک اکاؤنٹس، جو کمپنی کا روزانہ کام دیکھتے تھے، اثاثوں کی تفصیلات سی ای او ابھیشیک کے، ان کی ماں لتا بنرجی کے اثاثوں کی تفصیلات، کمپنی کے تمام ملازمین کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کی گئی تھی۔
ہائی کورٹ نے سی ای او (چیف ایگزیکٹیو آفیسر) اور لیپس اینڈ باؤنڈس کے ڈائریکٹرز س کو ہدایت دی ہے کہ ای ڈی کو جائیداد کی تفصیلات پیش کریں۔ای ڈی نے جو تفصیلات پیش کی ہے ان میں ابھیشیک بنرجی کے کسی بینک اکاؤنٹ کا ذکر نہیں کیا۔ جج نے سوال کیا کہ کیا ممبر پارلیمنٹ کے پاس بینک اکاؤنٹس نہیں ہیں؟ پھر اسے تنخواہ کیسے ملتی ہے؟" انہوں نے مزید کہاکہ ای ڈی کو ابھیشیک کے گھر کا پتہ نہیں ہے؟ 188 اے ہریش مکھرجی روڈ پر مکان کس کے نام ہے؟‘‘ جج یہیں نہیں رکے۔ پیر کو انہوں نے سوال پوچھا کہ ابھیشیک بنرجی جو لپس اینڈ باؤنڈز کے سی ای او ہیںنے اپنے اثاثے جو تفصیلات پیش کی ہیں وہ صحیح ہیں ۔
ابھیشیک کی جائیداد کی تفصیلات جو ای ڈی نے دی ہیں اس میں ان کی ملکیت والی زمین ظاہر ہوتی ہے۔ جسٹس سنگھ نے اس زمین پر بھی سوالات اٹھائے۔ انہوںنے کہاکہ کیا تم ابھیشیک بنرجی کی زمین دکھا رہے ہو؟ اس کی تفصیلات کہاں ہیں؟ زمین کہاں ہے؟ زمین کی قیمت کیا ہے، کچھ نہیں بتایا۔ آپ کی تحقیقات کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ آپ نے جو دستاویزات دے رہے ہیں ان کی سچائی یا جھوٹ کی تصدیق نہیں ہے۔
ای ڈی کی تحقیقات کے مطابق لیپس اینڈ باؤنڈز کمپنی کی ایک فیکٹری تھی۔ جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ای ڈی نے فیکٹری کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں پیش کی ہے۔جج نے کہا کہ آپ کہتے ہیں، کمپنی کی ایک فیکٹری تھی؟ یہ فیکٹری کب اور کہاں ہے اس سے متعلق رپورٹ میں کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے ۔کمپنی کے اثاثوں کی تفصیلات نہیں بتائی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کے پاس اے سی، کاریں، لاریاں ہیں۔ لیکن کار، لاری کس کے نام پر، کچھ نہیں کہا گیا ہے کمپنی کے 6 ڈائریکٹر ہیں۔ کیا سوجے کرشن نے بھدرا کے علاوہ کسی کے خلاف کوئی تحقیقات کی جارہی ہیں؟۔
جسٹس سنگھ نے ای ڈی کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) کے متلیش کمار مشرا کے خلاف بھی ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کیا آپ تفتیش سے مستثنیٰ ہونا چاہتے ہیں؟ کیا یہ ڈاک خانہ ہے؟ کسی نے کچھ دیا، آ کر انکشاف کیا! جج نے کہا،کہ ای ڈی نے یہ نہیں بتایا کہ یہ تنظیم پہلے کیوں بنائی گئی تھی۔ ای ڈی نے کہا کہ بہت بڑا لین دین ہوا ہے۔ لیکن اس لین دین کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔ ای ڈی کی تحقیقات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے جج نے کہا کہ سرنگ کا خاتمہ کب ہوگا۔ کیا انہیں کسی کی مدد کی ضرورت ہے؟ ای ڈی کے مطابق ان کے لوگ کم ہیں۔فنانشل انٹیلی جنس یونٹ کی مدد درکار ہو سکتی ہے۔ تاہم ای ڈی کے وکیل اس بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے جج سے درخواست کی، ’’کچھ وقت دیں۔ میں ای ڈی کے ڈائریکٹر سے بات کر رہا ہوں۔
ای ڈی کی جانچ سے پتہ چلا ہے کہ لیپس اینڈ باؤنڈس کی ایک فیکٹری ہے۔ پینے کے پانی کی بوتلیں فیکٹریوں میں بنتی ہیں۔ پہلے کمپنی کا ایک ہی پتہ تھا۔ بعد میں تبدیل کردیا گیا۔ جسٹس سنگھ نے اس پر بھی سوال اٹھائے۔ انہوں نے سوال کیا کہ فیکٹری کیوں بنائی گئی، اس کا پتہ کیوں تبدیل کیا گیا، یہ سب ای ڈی نے نہیں بتایا ہے۔ اس تفتیش میں فلمی دنیا کے ایک شخص کا نام بھی شامل ہے۔ ایک شخص کیوں، جج نے اس پربھی سوال اٹھایا
یہ بھی پڑھیں:UNICRF On Childcare قبل از وقت بچوں کی شادیوں کو روک تھام میں مذہبی رہنما اہم کردار ادا کرسکتے ہیں
کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس سنگھ نے سی ای او ابھیشیک سمیت لیپس اینڈ باؤنڈس کے ڈائریکٹرز کے اثاثوں کی تفصیلات پر شک ظاہر کیا۔ انہوں نے مرکزی تفتیشی ایجنسی ای ڈی اور سی بی آئی کے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ پیر کو عدالت میں حاضر ہو کر اس پورے مسئلے کی وضاحت کریں۔ جسٹس سنگھ کی ہدایت پر ای ڈی نے لیپس اینڈ باؤنڈس کے سی ای او اور دیگر ڈائریکٹروں کے اثاثوں کی تفصیلات عدالت میں جمع کرائی تھیں۔ اس کے ساتھ ہی بھرتی کیس میں ملوث ایک اداکار کے نام اور جائیداد کی تفصیلات بھی عدالت میں جمع کرادی گئیں۔