کولکاتا:مغربی بنگال میں ہونے والے پنچایت انتخابات کے مد نظر تمام سیاسی جماعتوں نے شہریت ترمیمی ایکٹ کو سیاسی ہتھکھنڈے کے طور پر زور شور سے استعمال کرنے میں مصروف ہیں۔CAA Will Be Dangerous For Hindus Says Congress MP Adhir Ranjan Choudhary
جہاں ایک طرف حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی شہریت ترمیمی ایکٹ کا نام لے کر ووٹرز بالخص مسلمانوں کو ڈرانے کی کوشش کر رہیں ہیں دوسری طرف کانگریس اور سی پی آئی ایم سی اے اے کو لے کر مرکزی حکومت اور مغربی بنگال کی حکومت کو ہدف تنقید بنا رہیں ہیں۔
اسی درمیان مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر اور رکن پارلیمان ادھیر رنجن شودھری نے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ اگر اتنا ہی مضبوط قانون ہے تو مرکزی حکومت کیونکہ نہیں پورے ملک میں نافذ کر رہی ہے۔بی جے پی کو دونوں ایوانوں میں اکثریت حاصل ہے تو پھر کیوں اس قانون کو نافذ کرنے سے کترا رہی ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے نام پر جو لوگ سیاست کرتے ہیں انہیں اچھی طرح سے اس کی سچائی معلوم ہے اسی وجہ وہ اس کو لے کر سیاست کرتے ہیں۔انتخابات کے دوران شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی سیاسی ہتھکنڈے کے طور پر ہی استعمال کیا جا سکتا ہے اس سے زیادہ کچھ بھی نہیں ۔
مزید پڑھیں:Firhad Hakim On CAA کیا مودی اور امت شاہ شہریت کے لئے کاغذات دکھائیں گے، فرہاد حکیم کا سوال
انہوں نے مرکزی وزیر نیشت پرمانک،حزب اختلاف کے رہنما شبھندو ادھیکاری ،وزیراعلیٰ ممتابنرجی اور ریاستی وزیر فرہاد حکیم ہی شہریت ترمیمی ایکٹ کے نام پرلوگوں کو ڈرانے دھمکانے کا الزام لگایا ۔ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے رہنما ہی سی اے اے اور این آر سی کو لے کر سب سے زیادہ بات کرتے ہیں CAA Will Be Dangerous For Hindus Says Congress MP Adhir Ranjan Choudhary