مغربی بنگال کے شمالی 24پرگنہ ضلع کے بنگاؤں سے بی جے پی کے رکن پارلیمان شانتنو ٹھاکر کا کہنا ہے کہ بی جے پی نے پارلیمانی انتخابات سے قبل متوا سماج کو بھارتی شہریت دینے کا جو وعدہ کیا تھا اب اسے پورا کرنے کا وقت آ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی اگر اپنے کیے ہوئے وعدے کو نبھانے میں ناکام رہتی ہے تو پھر مستقبل کے بارے میں سوچنے پر مجبور ہونا پڑے گا۔
شہریت ترمیمی ایکٹ کو پارلیمنٹ میں پاس ہوئے ایک سال مکمل ہو چکا ہے لیکن اب تک ملک کی بیشتر ریاستوں میں نیا قانون نافذ نہیں ہو سکا ہے۔ ریاستی حکومت کا اس سے کوئی لینا دینا ہے، مرکزی حکومت کے ہاتھوں میں سب کچھ ہے، اس کے باوجود مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ نہیں کیا جانا افسوس کی بات ہے۔
رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ میں صرف متوا سماج کو بھارتی شہریت دلانے کے لئے شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت کر رہا ہوں۔ مجھے اس سے زیادہ کچھ بھی نہیں چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے صرف اتنا پتہ ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ سے متوا سماج کو بھارتی شہریت مل سکتی ہے۔ یہ قانون عام لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے بنایا گیا ہے۔ اگر اس سے کسی کو بھی نقصان ہو گا تو اس کی حمایت نہیں کروں گا۔
بنگاؤں سے رکن پارلیمان کے مطابق بی جے پی نے نہیں مجھے متوا سماج نے رکن پارلیمان بنایا ہے، میرے لئے پارٹی سے زیادہ متوازی سماج اہم اور ضروری ہے۔
سیاسی جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے متوا سماج شہریت حاصل کرنے کے لئے کئی سیاسی جماعتوں کو آزما چکا ہے، بی جے پی کو بھی آزمایا جا رہا ہے۔ ایک سال تک ہم انتظار کر چکے ہیں اگر دو تین مہینہ اور انتظار کیا جائے گا اس کے بعد کوئی فیصلہ کرنا پڑے گا۔
رکن پارلیمان شانتانو ٹھاکر کے بیان سے بی جے پی کی پریشانی بڑھ گئی ہے۔