بی جے پی کے رکن پارلیمان سمترا خان نے سوشل میڈیا پر پارٹی مخالف پوسٹ کرنے پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم سب پہلے سے بہتر پوزیشن میں ہیں۔'
بی جے پی کے بیشتر رہنما اپنے ہی پارٹی کی ناکامی پر کھل کر مخالفت کرنے لگے تھے۔ مخالفت کرنے والوں کی فہرست میں وشنوپور سے بی جے پی کے رکن پارلیمان سمترا خان بھی شامل تھے۔
تنازع اتنا بڑھ گیا تھا کہ مغربی بنگال کے سیاسی حلقوں میں رکن پارلیمان سمترا خان کے بی جے پی کے یوا مورچہ کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کی قیاس آرائی تیز ہو گئی تھی۔
اسی درمیان بی جے پی کے رکن پارلیمان سمترا خان نے سوشل میڈیا پر پارٹی مخالف پوسٹ کرنے پر معذرت کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم سب پہلے سے بہتر پوزیشن میں ہیں۔'
سمترا خان نے کہا کہ 'اسمبلی انتخابات کے دوران پارٹی کے تمام مقامی رہنماؤں نے جی جان لگا کر محنت کی تھی اس کے باوجود ہم اپنی منزل سے کافی دور رہ گئے تھے۔ اس بنیاد پر لوگوں میں تھوڑی ناراضگی پائی جا رہی تھی۔'
انہوں نے کہا کہ 'گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ حالات بدلے، لوگوں میں پائی جانے والی ناراضگی دور ہوئی اور آہستہ آہستہ سب کچھ معمول پر آنے لگا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: شمال مشرقی ریاستوں کو 2024 میں ایک دوسرے سے مربوط کیا جائے گا: امت شاہ
وشنوپور سے بی جے پی کے رکن پارلیمان سمترا خان کا کہنا ہے کہ 'یوا مورچہ کے ریاستی صدر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا من بنا لیا تھا لیکن اب ارادہ بدل گیا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'یوا مورچہ کے صدر کے عہدے پر رہ کر کام کرتے ہوئے اپنی پارٹی کو مضبوط اور لوگوں کے درمیان مقبول عام بنانا اولین مقصد ہے۔'