بی جے پی کے قومی نائب صدر مکل رائے نے کہا کہ ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کی عدم توجہی کے سبب مغربی بنگال میں بے روزگاری میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ بے روزگاری کی شرح اتنی عروج پر پہنچ گئی ہے کہ بنگال کے لوگ بیرون ریاستوں میں ملازمت کے لئے جانے پر مجبور ہیں۔
اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ملازمت دینے کے معاملے میں کوسوں پیچھے ہے۔ بائیں محاذ کے بے دخلی کے بعد 2010 سے لے کر آج تک مغربی بنگال میں غیر ملکی صنعت کار کولکاتا تک نہیں پہنچے، اس کا مطلب یہ ہے کہ ریاست صنعت سے محروم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹاٹا موٹرس سمیت ایک کمپنی بنگال کی سرزمین پر صنعت لگانے کے لئے تیار نہیں ہے۔ یہ ایک سچائی ہے جسے ہر آدمی قبول نہیں کر سکتا ہے۔
بی جے پی کے قومی نائب صدر مکل رائے کا کہنا ہے کہ ہر چیزوں کا خاتمہ ہوتا ہے لازمی ہے تو ترنمول کانگریس کی حکومت کا کیوںکہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کا جانا طے ہے۔ بے روزگاری اور ترقی مخالف پالیسیوں کی وجہ سے ممتا بنرجی کی حکمو مت گرنے والی ہے۔
دوسری طرف رکن پارلیمان سمترا خان کا کہنا ہے کہ بی جے پی اگر میں اقتدار آجاتی ہے، ریاست 75 لاکھ لوگوں کو نوکری دینے کا وعدہ کیا۔
انہوں نے نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت بھارت کے لوگوں سے اب تک جو وعدہ کیا ہے اسے ہر حال میں پورا کیا۔
مزید پڑھیں:
سابق رکن پارلیمان رادھیکا رنجن پرمانک چل بسے
مغربی بنگال کے عوام کو 75 لاکھ لوگوں کو دینے کا آج وعدہ کیا جا رہا ہے اقتدار میں آنے کے بعد ہر حال نبھایا جائے گا۔ اس کے لئے 75 لاکھ لوگوں کے دستخط اور ان کے گھروں کے پتے لکھے جائیں گے۔