مغربی بنگال میں آئندہ سال اسمبلی انتخابات کے پیش نظر دعوے اور اس پر ردعمل ابھی سے سامنے آنے لگے ہیں۔ مغربی بنگال کے وزیر شوبھن دیب چٹرجی نے کہا کہ وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت نوکری دینے کے معاملے میں ملک کی کئی ریاستوں سے آگے نکل چکی ہے۔
مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مدنظر حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی، عوام کی توجہ اپنی اپنی جانب مبذول کرانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ چند روز قبل بی جے پی کے قومی نائب صدر مکل رائے نے کہا تھا کہ اگر ان کی پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو 75 لاکھ لوگوں کو نوکری دی جائے گی۔ اس اعلان کے 24 گھنٹوں کے اندر ریاستی وزیر شوبھن دیب ناتھ چٹرجی نے ردعمل میں کہا ہے کہ بی جے پی صرف بولنے والی پارٹی ہے۔
اقتدار میں آنے سے پہلے بی جے پی نے دو کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کیا تھا لیکن کئی سال گزر جانے کے باوجود بی جے پی اب تک ملک بھر میں پانچ لاکھ افراد کو بھی نوکریاں نہیں دے پائی ہے تو 75 لاکھ لوگوں کو نوکری کیسے دے سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہنے کو تو کوئی کچھ بھی کہہ سکتا ہے۔ اس میں عام لوگ کیا کر سکتے ہیں۔ وہ تو صرف سنیں گے۔ عوام اب زیادہ سمجھ دار ہوگئے ہیں۔ مغربی بنگال میں خاص طور پر قسمیں وعدے والی سیاست نہیں چلتی ہے۔ یہاں کے لوگوں کا ایک ہی کہنا ہوتا ہے۔ کرنا ہے تو کرو ورنہ راستہ ناپو۔
ریاستی وزیر شوبھن دیب ناتھ چٹرجی نے دعویٰ کیا کہ ممتابنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت اب تک ایک کروڑ لوگوں کو نوکریاں دے چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی دیگر ریاستوں میں اب تک کسی بھی حکومت نے اتنی بڑی تعداد میں نوکری نہیں دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ایک لاکھ سے زائد لوگوں کو نوکری دی جائے گی۔ راجرہاٹ میں نئی نئی کمپنیوں کے آنے سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونے لگیں گے۔ آنے والے دنوں میں ریاست مغربی بنگال نوکری دینے کے معاملے میں حیدرآباد اور بنگلورو سے کافی نکل جائے گی۔