کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہم بنگالی کیلنڈر کا پہلا دن یکم بیساکھ کو یوم بنگال کے طور پر منائیں گے ۔مجھے معلوم ہے، آج ایک سیاسی پارٹی راج بھون جائے گی۔ ان کی وہاں میٹنگ ہے۔ وہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اس تجویز کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کس نے حمایت کی یا نہیں۔ ہم پہلابیساکھ کو یوم بنگال کے طور پر منائیں گے۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ جنہوں نے جدوجہد آزادی میں حصہ نہیں لیا وہ تاریخ پڑھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ مغربی بنگال 20 جون 1947 کو قائم نہیں ہوا تھا۔ یہ معاملہ ایک مرتبہ غیر منقسم بنگال کی قانون ساز اسمبلی میں زیر بحث آیا تھا۔ وہ بنگال کی بات کیسے کریں گے جنہیں بنگال کے لوگوں کا مٹی سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔
وزیر اعلیٰ کا دعویٰ کہ یہ دن کافی عرصے سے نہیں منایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم ہے کہ 20جون کو کس حیثیت سے بنگال دیوس منانے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے گورنر سے درخواست کی تھی کہ اس طرح کے قدم نہیں اٹھائے جائیں مگر گورنر نے ہماری درخواست نہیں سنی ۔ہم پر کوئی سیاسی جماعت اپنی مرضی مسلط نہیں کرسکتی ہے۔ ہم مسلط کردہ ہر چیز کو قبول نہیں کرتے ان تمام ریاستوں میں جہاں یہ دن منایا جاتا ہے، تمام ریاستوں میں نوٹیفکیشن کے ذریعے دن منایا جاتا ہے۔
بی جے پی پارلیمانی پارٹی کی جانب سے اس تجویز کے خلاف سب سے پہلے ایم ایل اے شنکر گھوش نے اپنی بات رکھی۔ اس تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شوبپندو ادھیکاری نے بھی 20 جون کو بنگال دیو س منانے کی وکالت کی ۔ آئی ایس ایف کے ایم ایل اے نوشاد صدیقی نے 16 اکتوبر کو مغربی بنگال ڈے منانے کا مطالبہ کیا۔
Mamata At G20 Dinner وزیر اعلی ممتا بنرجی صدرجمہوریہ کی دعوت میں شرکت کریں گی
حال ہی میں، گورنر سی وی آنند بوس نے 20 جون کو راج بھون میں مغربی بنگال کا دن منایا۔ لیکن وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی خود اس دن کو مغربی بنگال ڈے کے طور پر ماننے سے انکاری ہیں۔وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے اسمبلی اس کی تجویز پیش کرنے سے قبل مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے علاوہ مختلف ادیبوں کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔سیشن شروع ہوتے ہی اسپیکر بمان بنرجی نے بی جے پی کے ممبران اسمبلی کے ٹی شرٹس پر اعتراض کیا۔