ETV Bharat / state

ششی تھرور کے خلاف وارنٹ

کولکاتا کی بنکشال کورٹ نے کانگریس کے سینیئر رہنما ششی تھرور کے خلاف 2018 میں بی جے پی کے خلاف بیان بازی پر گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے۔

author img

By

Published : Aug 13, 2019, 7:47 PM IST

Updated : Sep 26, 2019, 9:49 PM IST

ششی تھرور کے خلاف گرفتاری کا پروانہ جاری

کانگریس کے رکن پارلیمان ششی تھرور نے گیارہ جولائی 2018 میں انتخابی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر 2019 میں بی جے پی کی اقتدار میں آ تی ہے تو بھارت کو ہندو پاکستان بنا دے گی۔'

وکیل سمت چودھری نے ششی تھرور کے اس تبصر ے کے خلاف بنکشال کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ بنکشال کورٹ نے عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ششی تھرور کے خلاف سمن جاری کیا تھا لیکن ششی تھرور کی جانب سے کوئی جواب نہیں آنے پر ان کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے ۔

وکیل سمت چودھری نے کہا کہ کانگریسی رہنما ششی تھرور کے بیان سے نفرت پھیل سکتی ہے۔ ان کے بیان سے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ اس کے علاوہ ششی تھرور نے آئین کومجروح بھی کیا ہے۔'

ششی تھرور کے خلاف گرفتاری کا پروانہ جاری

ذرائع کے مطابق ششی تھرور کے خلاف دفعہ دو کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ 153 اور 295 (اے) آ ئی پی سی کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔

وکیل سمت چودھری کے مطابق ششی تھرور نے لفظ ہند و کا استعمال کیا تھا اور کہنے کا مطلب یہ تھا کہ 2019 میں بھارت میں بی جے پی کی حکو مت بنتی ہے تو بھارت ہندو ریاست میں تبدیل جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال 18 جولائی 2018 کو کانگریس کے رہنما ششی تھرور نے جلسے کو خطاب کر تے ہوئے کہ تھا کہ اگر بی جے پی 2019 کا لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کرلیتی ہے تو اس سے بھارت ہندپاکستان میں تبدیل ہو جائے گا ۔اس کے علاوہ نہوں نے کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت بننے کے ساتھ ہی جمہوری آ ئین کو بدلنے کی کوشش کی جا ئے گی۔

کانگریس کے رکن پارلیمان ششی تھرور نے گیارہ جولائی 2018 میں انتخابی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر 2019 میں بی جے پی کی اقتدار میں آ تی ہے تو بھارت کو ہندو پاکستان بنا دے گی۔'

وکیل سمت چودھری نے ششی تھرور کے اس تبصر ے کے خلاف بنکشال کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ بنکشال کورٹ نے عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ششی تھرور کے خلاف سمن جاری کیا تھا لیکن ششی تھرور کی جانب سے کوئی جواب نہیں آنے پر ان کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے ۔

وکیل سمت چودھری نے کہا کہ کانگریسی رہنما ششی تھرور کے بیان سے نفرت پھیل سکتی ہے۔ ان کے بیان سے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ اس کے علاوہ ششی تھرور نے آئین کومجروح بھی کیا ہے۔'

ششی تھرور کے خلاف گرفتاری کا پروانہ جاری

ذرائع کے مطابق ششی تھرور کے خلاف دفعہ دو کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ 153 اور 295 (اے) آ ئی پی سی کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔

وکیل سمت چودھری کے مطابق ششی تھرور نے لفظ ہند و کا استعمال کیا تھا اور کہنے کا مطلب یہ تھا کہ 2019 میں بھارت میں بی جے پی کی حکو مت بنتی ہے تو بھارت ہندو ریاست میں تبدیل جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال 18 جولائی 2018 کو کانگریس کے رہنما ششی تھرور نے جلسے کو خطاب کر تے ہوئے کہ تھا کہ اگر بی جے پی 2019 کا لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کرلیتی ہے تو اس سے بھارت ہندپاکستان میں تبدیل ہو جائے گا ۔اس کے علاوہ نہوں نے کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت بننے کے ساتھ ہی جمہوری آ ئین کو بدلنے کی کوشش کی جا ئے گی۔

Intro:মানস নস্কর---


শশী থারুরের বিরুদ্ধে গ্রেফতারি পরোয়ানা জারি করলো নগর দায়রা আদালত

কলকাতা ১৩ অগাস্ট ঃ
শশী থারুরের বিরুদ্ধে গ্রেফতারি পরোয়ানা জারি করলেন চিফ মেট্রোপলিটান ম্যাজিস্ট্রেট।একটি মামলায় তাকে একাধিক বার সমন পাঠানো হলেও তিনি তার উত্তর দেন নি।সেই জন্যই আজ তার বিরুদ্ধে জামিনযোগ্য ধারায় গ্রেপ্তারি পরোয়ানা জারি করলো নগর দায়রা আদালত।

কেন এই পরোয়ানা?

মামলাকারী আইনজীবী সুমিত চৌধুরী জানালেন, "২০১৮ সালের জুলাই মাসে শশী মন্তব্য করেছিলেন ২০১৯ সালের নির্বাচনে বিজেপিকে যদি জেতে তাহলে ভারতকে হিন্দু পাকিস্থান বানাবে তারা।ভারতের জনগণ সংবিধান ছিড়ে ফেলে দেবে।বিজেপি পুনরায় সংবিধান লিখবে।' শশীর এই বক্তব্য আমাদের ধর্মনিরপেক্ষতার অধিকারকে আঘাত করেছে। এরপরও তাকে তার বক্তব্যের জন্য ক্ষমা চাইতে বলা হলেও তিনি ক্ষমা চাননি।সেই জন্যই গত বছরই মামলা করেছিলাম। আদালত তাকে ১৪/৮/১৮ তে প্রথম সমন পাঠায়। সেদিন তিনি ওকালত নামা ফাইল করেছিলেন আইনজীবীর মাধ্যমে এরপরই আর কোনো সাড়া দেননি।আজও তার হয়ে কোনো আইনজীবী উপস্থিত ছিলেন না। সেই জন্যই চিফ মেট্রোপলিটন মেজিস্ট্রেট দীপাঞ্জন সেন আজ তার বিরুদ্ধে গ্রেফতারি পরোয়ানা জারি করেছেন।"Body:শশী থারুরের বিরুদ্ধে গ্রেফতারি পরোয়ানা Conclusion:
Last Updated : Sep 26, 2019, 9:49 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.