کانگریس کے رکن پارلیمان ششی تھرور نے گیارہ جولائی 2018 میں انتخابی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر 2019 میں بی جے پی کی اقتدار میں آ تی ہے تو بھارت کو ہندو پاکستان بنا دے گی۔'
وکیل سمت چودھری نے ششی تھرور کے اس تبصر ے کے خلاف بنکشال کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ بنکشال کورٹ نے عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ششی تھرور کے خلاف سمن جاری کیا تھا لیکن ششی تھرور کی جانب سے کوئی جواب نہیں آنے پر ان کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے ۔
وکیل سمت چودھری نے کہا کہ کانگریسی رہنما ششی تھرور کے بیان سے نفرت پھیل سکتی ہے۔ ان کے بیان سے لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ اس کے علاوہ ششی تھرور نے آئین کومجروح بھی کیا ہے۔'
ذرائع کے مطابق ششی تھرور کے خلاف دفعہ دو کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ 153 اور 295 (اے) آ ئی پی سی کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔
وکیل سمت چودھری کے مطابق ششی تھرور نے لفظ ہند و کا استعمال کیا تھا اور کہنے کا مطلب یہ تھا کہ 2019 میں بھارت میں بی جے پی کی حکو مت بنتی ہے تو بھارت ہندو ریاست میں تبدیل جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 18 جولائی 2018 کو کانگریس کے رہنما ششی تھرور نے جلسے کو خطاب کر تے ہوئے کہ تھا کہ اگر بی جے پی 2019 کا لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کرلیتی ہے تو اس سے بھارت ہندپاکستان میں تبدیل ہو جائے گا ۔اس کے علاوہ نہوں نے کہاکہ مرکز میں بی جے پی کی حکومت بننے کے ساتھ ہی جمہوری آ ئین کو بدلنے کی کوشش کی جا ئے گی۔