سماجی خدمت گار اور خواجہ غریب نواز ایجوکیشنل ٹرسٹ کے چیئرمین امین انصاری نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے میٹیابرج کے میٹھا تالاب اور اس کے اطراف کے علاقوں میں تعلیمی سرگرمیوں پر تبادلۂ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج سے تقریباً پچس برس پہلے ملت کی خدمت انجام دینے کا کام شروع کیا تھا جو آج تک جاری ہے۔ اس کے لیے اپنے ساتھیوں اور علاقے کی ماں بہنوں کا بہت بہت شکرگزار ہوں۔
ان کا کہنا ہے کہ وقت گزرتا گیا اور مسلم اکثریتی علاقے کی حالت میں تیزی سے بہتری آتی گئی۔ یہاں کے لڑکے اور لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لیے اب دور دراز کے علاقوں میں جانے کی ضرورت نہیں پڑتی ہے ایک ہی چھت کے نیچے انہیں سب کچھ مل جاتا ہے۔
سماجی خدمت گار کا کہنا ہے کہ مسجد کے احاطے میں لڑکے اور لڑکیوں کا الگ الگ مدرسہ ہے، جہاں مقامی بچوں کے ساتھ ساتھ جھارکھنڈ اور بہار سے طلبا و طالبات آتے ہیں۔
اس کے علاوہ انگلش میڈیم اسکول کے ساتھ ساتھ لڑکیوں کے لیے سلائی سینٹر، مہندی سینٹر اور بیوٹی پالر قائم کیے گئے۔ جہاں انہیں فری میں سب کچھ سکھایا جاتا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ خواجہ غریب نواز ایجوکیشنل ٹرسٹ کی جانب سے مدرسے میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے ملک کی دیگر ریاستوں سے آنے والے طلبہ کو صبح اور شام کے ناشتے اور دوپہر اور رات کے کھانے کا انتظام ہے۔ اس کے ساتھ طالبات کو تمام تر سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
خواجہ غریب نواز ایجوکیشنل ٹرسٹ کے چیئرمین امین انصاری نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے انگلش میڈیم اسکول اور مدرسے سے لڑکے لڑکیاں تعلیم حاصل کرکے ڈبلیو بی ایس آفیسر، آئی پی ایس، ڈاکٹرز بن کر نکلیں اور ملت کی خدمت کریں۔'
خواجہ غریب نواز ایجوکیشنل ٹرسٹ سے منسلک مرد اور خواتین حضرات سے ای ٹی وی بھارت کی بات چیت ہوئی۔ انہوں نے امین انصاری کے ذریعہ ملت کی خدمت کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی۔
ان کا کہنا ہے کہ اس ادارے میں تعلیم حاصل کرنے کی راہ کو آسان بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ لڑکیوں اور لڑکوں کو مفت تعلیم دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ دیگر ٹریننگ کے لیے بھی ایک پیسہ نہیں لیا جاتا ہے۔ اس ادارے سے میٹھا تالاب اور اس کے اطراف کے علاقوں پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔'