مغربی بنگال میں ان دنوں قدرتی آفات کے خطرے منڈلا رہے ہیں۔ کورونا وائرس کی دوسری لہر کی رفتار سست پڑی تو یاس نامی طوفان آیا اور قہر برپا کر کے چلا گیا۔ بنگال کے لوگ ابھی ان دونوں قدرتی آفات کے صدمے سے ابھر پاتے کہ بلیک فنگس پیر پھیلانے لگا۔
بلیک فنگس کے مریضوں کی کل تعداد میں اضافہ کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی درمیان شمالی بنگال کے علی پور دوار میں واقع بھارت۔ بھوٹان سرحد سے متصل گاؤں میں رہنے والے لوگوں پر ان دنوں افریقی سوائن فلو کی دہشت طاری ہے۔
پڑوسی ملک بھوٹان میں افریقی سوائن فلو سے سینکڑوں لوگ بیمار پڑ گئے ہیں۔ بھوٹان کی سرحد علی پور دوار سے متصل ہونے کے سبب سرحدی گاؤں میں بھی پھیلنے کا خطرہ ہے۔
اسی کے مدنظر علی پور دوار ضلع مجسٹریٹ سندر کمار مینا نے بھارت۔ بھوٹان سرحد پر سرگرمیاں محدود کرنے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت۔ بھوٹان سرحد کو احتیاطاً بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ افریقی سوائن فلو کے سرحدی گاؤں میں پھیلنے کا خطرہ برقرار ہے۔
مزید پڑھیں:
شبرانسو رائے نے ترنمول کانگریس کی حمایت کی
دوسری طرف علی پور دوار ضلع محکمہ صحت کے سربراہ گنیش چندر کا کہنا ہے کہ احتیاطاً ضلع میں سوائن فلو ویکسینیشن مہم شروع کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی محکمہ صحت کی ہدایت پر بھوٹان سے متصل علی پور دوار کے گاؤں میں رہنے والے لوگوں کو سوائن فلو کے ویکسین دیے جا رہے ہیں۔