مغربی بنگال کے مشہور تاجر شیخ جلال علی کے صاحبزادے و ابھرتے ہوئے کامیاب نوجوان تاجر شیخ ذوالفقار علی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے اقلیتی طبقے کے نوجوانوں کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے تاجر ذوالفقار علی نے کہا کہ اقلیتی طبقے کے نوجوانوں کو اعلیٰ مقام کے لیے معیاری تعلیم حاصل کرنا ہی ہوگا اور ہم اس کے لیے ہر ممکن مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں تعلیم کے بغیر کوئی بھی کام آسان نہیں ہے۔ اس لیے ہمارا سماجی ادارہ بنگال ہیلپنگ ہینڈز کے ذریعہ اقلیتی طبقے کے لوگوں کی ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری تنظیم بنگال ہیلپنگ ہینڈز تعلیم کے فروغ کے لیے اسکولوں کی مالی امداد فراہم کرتی ہے اور ان اسکولوں میں ہوڑہ کا سر سید احمد ہائی اسکول بھی شامل ہے۔ اس اسکول کو پانچ لاکھ روپے کا تعاون کیا گیا ہے اور یہ سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔ تاجر کا کہنا ہے کہ اقلیتی طبقے کے نوجوانوں میں صلاحیت کی کوئی کمی نہیں ہے۔ مرحوم اے پی جے عبدالکلام اگر صدرجمہوریہ بن سکتے ہیں تو طبقے کا کوئی بھی نوجوان ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اعلیٰ مقام حاصل کرسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Bengal Audit and Accounts Exam: ریحان قریشی کو اعزاز سے نوازا گیا
- Nehru Birth Anniversary: ملک کے پہلے وزیراعظم پنڈت نہرو کا یوم پیدائش
- عالمی یوم اطفال: مابعد کورونا بچوں کی صحت اور تعلیم پر خصوصی توجہ ضروری
- پنڈت نہرو کے یوم پیدائش پر یوم اطفال کیوں منایا جاتا ہے؟
مشہور تاجر نے کہا کہ بھارت میں مسلم غریب نہیں ہوسکتے ہیں. پورے ملک میں تقریباً ساڑھے چھ لاکھ ایکڑ یعنی ( 18 بیلین امریکی ڈالر) وقف جائیدادیں ہیں۔ ان املاک کو صحیح طریقے سے استعمال کیا جائے تو بغیر کسی کی مدد سے اسکول، کالج، مدرسے، میڈیکل کالج اینڈ ہسپتالس وغیرہ آسانی سے قائم کیے جاسکتے ہیں. اس کے لئے تمام لوگوں کو آگے آنے کی ضرورت ہے۔ دوسری طرف تاجر شیخ جلال علی نے کہا کہ اقلیتی طبقے کے بچوں کے لیے تعلیم کی راہ ہموار کرنا ہی ہمارا اہم مقصد ہے۔ اسی مقصد کے تحت ہم کام کرتے ہیں۔