پوڑی (اتراکھنڈ): اتراکھنڈ کے ایک بی جے پی لیڈر نے ہندو تنظیموں کے دباؤ میں آکر ایک مسلم نوجوان سے اپنی بیٹی کی طے کی گئی شادی منسوخ کر دی۔ ان کی بیٹی کی شادی 7 دن بعد یعنی 28 مئی کو ایک مسلم نواجوان سے ہونی تھی جس کے لیے دونوں خاندانوں کی رضامندی سے کارڈ بھی چھپ گئے تھے۔ شادی کارڈ وائرل ہونے کے بعد ہندو تنظیموں نے ہنگامہ شروع کر دیا۔
دراصل پوڑی میونسپلٹی کے صدر یشپال بینم نے اپنی بیٹی کی خوشی کے لیے اس کی شادی ایک مسلم لڑکے سے کرانے پر رضامندی ظاہر کی تھی، لیکن جیسے ہی لوگوں نے شادی کے کارڈ میں دولہے کا نام پڑھا تو حیرت میں پڑ گئے، کیوں کہ دلہا ایک مسلم نوجوان ہے۔ جب یہ بات ہندو تنظیموں تک پہنچی تو انہوں نے بی جے پی رہنما یشپال کی مخالفت شروع کر دی۔
بی جے پی رہنما یشپال بینم کا کہنا ہے کہ جو ماحول بنایا گیا ہے، اسے دیکھتے ہوئے دونوں خاندانوں نے مل بیٹھ کر فیصلہ کیا کہ عوامی نمائندہ ہونے کے ناطے پولیس کے سائے میں شادی کرنا مناسب نہیں ہے۔ ماحول سازگار نہ ہونے اور عوام کا خیال رکھتے ہوئے دونوں خاندانوں نے 26، 27 اور 28 کو ہونے والے شادی کے پروگرامز منعقد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: Wrestler Changed Religion to get Married قومی چیمپئن ریسلر نے اسلام قبول کر کے نابالغ مسلم لڑکی سے شادی کی
بی جے پی لیڈر کی بیٹی کی شادی کا کارڈ سوشل میڈیا پر گردش کر رہا ہے۔ کارڈ کی تصویر نے سوشل میڈیا پر کافی سرخیاں بٹوریں۔ بی جے پی کے حامیوں اور مخالفین دونوں نے اس شادی پر منفی و مثبت ہر طرح کے تبصرے کیے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے یشپال بینم نے کہا کہ انہوں نے اپنی بیٹی کی خوشی کے لیے ایک مسلمان لڑکے سے شادی کرنے کا سوچا تھا۔