ETV Bharat / state

ہریدوار کے جوالاپور میں چمگادڑوں کی بہتات

author img

By

Published : Jun 4, 2020, 6:53 PM IST

ریاست اتراکھنڈ کے ہریدوار میں رہنے والے چمگادڑوں نے آج تک ان کسی کو تکلیف نہیں پہنچایا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہاں کے چمگادڑ منفی ذہنیت کے نہیں بلکہ مثبت ذہنیت کے ہوتے ہیں۔

ہریدوار کے جوالاپور میں چمگادڑوں کی بہتات
ہریدوار کے جوالاپور میں چمگادڑوں کی بہتات

واضح رہے کہ چمگاڈر ایسے جانوروں میں شمار ہوتا ہے جو الٹا لٹک کر کھاتے پیتے ہیں اور منہ کے ذریعے ہی اخراج کرنے والا یہ شکاری پرندہ ہے۔

ہریدوار کے جوالاپور میں چمگادڑوں کی بہتات

خیال رہے کہ چمگاڈر قدرتی ریڈار سسٹم کے ذریعے اپنا روٹ طے کرتا ہے اور اندھیروں میں زندگی گزارنے والا یہ عجیب و غریب جاندار ہے۔

چمگادڑ کے بارے میں بات کرتے ہیں تو، 'تنترسِدّھی' کے سب سے بڑے اس مقام پر چمگادڑوں کی کثرت ہے
چمگادڑ کے بارے میں بات کرتے ہیں تو، 'تنترسِدّھی' کے سب سے بڑے اس مقام پر چمگادڑوں کی کثرت ہے

ہریدوار میں چمگادڑوں کا نام سنتے ہی ذہن میں منفی اثرات پڑنا شروع ہوجاتے ہیں، اور لوگ رات میں چمگادڑوں کو گھومتے دیکھ کر خوفزدہ ہوجاتے ہیں۔

اس وقت پوری دنیا کورونا وائرس سے لڑ رہی ہے، جبکہ کچھ اطلاعات میں چمگادڑوں کو کورونا وائرس کی وجہ بتایا گیا ہے، جس کے بعد دنیا بھر میں چمگادڑ عام آدمی کے لیے خوف کا مترادف بن گیا ہے، لیکن دھرم نگری ہریدوار میں اس کے برعکس ہے، یہاں ایک ایسی جگہ ہے جہاں چمگادڑ لوگوں سے نہیں ڈرتے، بلکہ یہاں چمگادڑ لوگوں کی زندگی پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔

ہریدوار کے جوالاپور میں سینکڑوں چمگادڑ موجود ہیں، اور خاص بات یہ ہے کہ آج تک ان چمگادڑوں نے کسی کو نقصان نہیں پہنچا
ہریدوار کے جوالاپور میں سینکڑوں چمگادڑ موجود ہیں، اور خاص بات یہ ہے کہ آج تک ان چمگادڑوں نے کسی کو نقصان نہیں پہنچا

ہریدوار کے جوالاپور میں سینکڑوں چمگادڑ موجود ہیں، اور خاص بات یہ ہے کہ آج تک ان چمگادڑوں نے کسی کو نقصان نہیں پہنچا۔

ہندو عقید مندوں کا ایسا ماننا ہے کہ ہریدوار کا تجارتی علاقہ سمجھے جانے والے اس شہر کو ماں جوالا دیوی کا آشرواد ملا ہوا ہے، جس کی وجہ سے یہاں کے پجاری اس کو جوالاپور کے نام سے بلاتے ہیں، تاہم جوالاپور کی تاریخ بھی ہزاروں برس پرانی ہے۔

ہریدوار کا تجارتی علاقہ سمجھے جانے والے اس شہر کو ماں جوالا دیوی کا آشرواد ملا ہوا ہے
ہریدوار کا تجارتی علاقہ سمجھے جانے والے اس شہر کو ماں جوالا دیوی کا آشرواد ملا ہوا ہے

جوالا پور میں پانڈیوالی کا علاقہ گرو گورکھ ناتھ کی تپستھلی مانا جاتا ہے، جہاں جوالاپور کی پانڈیوالی گلی میں واقع گرو گورکھاتھ کے شاگردوں کی ایک یادگار جگہ ہے۔

مذہبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر 12 برس بعد لگنے والے کمبھ میلے سے پہلے سادھو، سنت ایک ماہ تک اسی جگہ پر رہتے ہیں اور منتر اور مراقبہ کرتے ہیں، اس کے بعد ہی کمبھ کی پہلی پیشوائی نکلتی ہے جو کمبھ کو اور بھی زیادہ خوبصورت اور بناتی ہے۔

ایسا مانا جاتا ہے کہ چمگادڑوں کو جوالادیوی کا آشرواد ملا ہوا ہے اس لیے وہ کبھی بھی کسی کو نقصان نہیں پہنچاتیں
ایسا مانا جاتا ہے کہ چمگادڑوں کو جوالادیوی کا آشرواد ملا ہوا ہے اس لیے وہ کبھی بھی کسی کو نقصان نہیں پہنچاتیں

اب اگر چمگادڑ کے بارے میں بات کرتے ہیں تو، 'تنترسِدّھی' کے سب سے بڑے اس مقام پر چمگادڑوں کی کثرت ہے۔

جوالاپور میں گورکھ ناتھ مندر کمپلیکس کے درختوں پر لٹکے ہوئے یہ چمگادڑ اچھے سمجھے جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ چمگاڈر ایسے جانوروں میں شمار ہوتا ہے جو الٹا لٹک کر کھاتے پیتے ہیں اور منہ کے ذریعے ہی اخراج کرنے والا یہ شکاری پرندہ ہے۔

ہریدوار کے جوالاپور میں چمگادڑوں کی بہتات

خیال رہے کہ چمگاڈر قدرتی ریڈار سسٹم کے ذریعے اپنا روٹ طے کرتا ہے اور اندھیروں میں زندگی گزارنے والا یہ عجیب و غریب جاندار ہے۔

چمگادڑ کے بارے میں بات کرتے ہیں تو، 'تنترسِدّھی' کے سب سے بڑے اس مقام پر چمگادڑوں کی کثرت ہے
چمگادڑ کے بارے میں بات کرتے ہیں تو، 'تنترسِدّھی' کے سب سے بڑے اس مقام پر چمگادڑوں کی کثرت ہے

ہریدوار میں چمگادڑوں کا نام سنتے ہی ذہن میں منفی اثرات پڑنا شروع ہوجاتے ہیں، اور لوگ رات میں چمگادڑوں کو گھومتے دیکھ کر خوفزدہ ہوجاتے ہیں۔

اس وقت پوری دنیا کورونا وائرس سے لڑ رہی ہے، جبکہ کچھ اطلاعات میں چمگادڑوں کو کورونا وائرس کی وجہ بتایا گیا ہے، جس کے بعد دنیا بھر میں چمگادڑ عام آدمی کے لیے خوف کا مترادف بن گیا ہے، لیکن دھرم نگری ہریدوار میں اس کے برعکس ہے، یہاں ایک ایسی جگہ ہے جہاں چمگادڑ لوگوں سے نہیں ڈرتے، بلکہ یہاں چمگادڑ لوگوں کی زندگی پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔

ہریدوار کے جوالاپور میں سینکڑوں چمگادڑ موجود ہیں، اور خاص بات یہ ہے کہ آج تک ان چمگادڑوں نے کسی کو نقصان نہیں پہنچا
ہریدوار کے جوالاپور میں سینکڑوں چمگادڑ موجود ہیں، اور خاص بات یہ ہے کہ آج تک ان چمگادڑوں نے کسی کو نقصان نہیں پہنچا

ہریدوار کے جوالاپور میں سینکڑوں چمگادڑ موجود ہیں، اور خاص بات یہ ہے کہ آج تک ان چمگادڑوں نے کسی کو نقصان نہیں پہنچا۔

ہندو عقید مندوں کا ایسا ماننا ہے کہ ہریدوار کا تجارتی علاقہ سمجھے جانے والے اس شہر کو ماں جوالا دیوی کا آشرواد ملا ہوا ہے، جس کی وجہ سے یہاں کے پجاری اس کو جوالاپور کے نام سے بلاتے ہیں، تاہم جوالاپور کی تاریخ بھی ہزاروں برس پرانی ہے۔

ہریدوار کا تجارتی علاقہ سمجھے جانے والے اس شہر کو ماں جوالا دیوی کا آشرواد ملا ہوا ہے
ہریدوار کا تجارتی علاقہ سمجھے جانے والے اس شہر کو ماں جوالا دیوی کا آشرواد ملا ہوا ہے

جوالا پور میں پانڈیوالی کا علاقہ گرو گورکھ ناتھ کی تپستھلی مانا جاتا ہے، جہاں جوالاپور کی پانڈیوالی گلی میں واقع گرو گورکھاتھ کے شاگردوں کی ایک یادگار جگہ ہے۔

مذہبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر 12 برس بعد لگنے والے کمبھ میلے سے پہلے سادھو، سنت ایک ماہ تک اسی جگہ پر رہتے ہیں اور منتر اور مراقبہ کرتے ہیں، اس کے بعد ہی کمبھ کی پہلی پیشوائی نکلتی ہے جو کمبھ کو اور بھی زیادہ خوبصورت اور بناتی ہے۔

ایسا مانا جاتا ہے کہ چمگادڑوں کو جوالادیوی کا آشرواد ملا ہوا ہے اس لیے وہ کبھی بھی کسی کو نقصان نہیں پہنچاتیں
ایسا مانا جاتا ہے کہ چمگادڑوں کو جوالادیوی کا آشرواد ملا ہوا ہے اس لیے وہ کبھی بھی کسی کو نقصان نہیں پہنچاتیں

اب اگر چمگادڑ کے بارے میں بات کرتے ہیں تو، 'تنترسِدّھی' کے سب سے بڑے اس مقام پر چمگادڑوں کی کثرت ہے۔

جوالاپور میں گورکھ ناتھ مندر کمپلیکس کے درختوں پر لٹکے ہوئے یہ چمگادڑ اچھے سمجھے جاتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.