شادی ہر انسان کی زندگی کی ایک نئی شروعات ہوتی ہے۔ دلہا و دلہن کے لیے یہ وقت بےحد خاص ہوتا ہے، ایسے موقع پر اگر قدرت مہربان ہو جائے تو یہ تقریب بالکل خاص ہو جاتی ہے۔
ایسا ہی کچھ نظارا چمولی میں بھی دیکھنے کو ملا۔ جہاں ایک جوڑے نے برف باری کے درمیان شادی کی رسومات کو انجام دیا۔ جب دلہن گھوڑی پر بیٹھ کر اپنی میکے سے سسرال کے لیے نکلی تو اس کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا۔
اطلاع کے مطابق دلہا جیتار سنگھ کی بارات گھوڑی پر سوار ہوکر 4 فٹ موٹی برف کے درمیان 8 کلومیٹر پیدل چلنے کے بعد پانا گاؤں پہنچی تھی، برف باری کے دوران دلہا جیتار سنگھ اور دلہن کویتا نے شادی کے سات پھیرے لیے۔ واپسی کے دوران پانا گاؤں کے پرانے عقیدے کے مطابق دیو ڈھونگا نامی جگہ سے دلہن گھوڑی پر سوار ہوکر اپنی سسرال کے لیے روانہ ہوئی۔
اس پرانے عقیدے کے بارے میں مقامی رہائشی موہن سنگھ نیگی نے بتاتے ہیں کہ پانا ایرانی گاؤں کے بالائی علاقے میں واقع ایک نرجن بگیال جگہ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ بگیال علاقے میں دیوی دیوتاؤں کا سایہ ہے، اس لیے وہاں کے لوگوں کا ماننا ہے کہ ڈولی دیوی کی گاڑی ہوتی ہے جس میں بیٹھ کر دیوی اپنے میکے کیلاش جاتی ہے۔
اسی کے پیش نظر یہاں جتنی بھی شادیاں ہوتی ہیں ان میں دلہن ڈولی میں پیٹھ کر سسرال نہیں جاتی اس لیے یہاں دلہن کو گھوڑی میں بٹھا کر سسرال پہنچایا جاتا ہے۔