ایسا ہی ایک معاملہ ہے اتراکھنڈ کے ساہس پور اسمبلی حلقہ کے جامعہ اسلامیہ صراط الحق جونیئر ہائی اسکول کا ہے جس میں پڑھنے والے طلباء کو بنیادی ضروریات کے تحت کمپیوٹر کی تعلیم اور دیگر جدید تعلیم ملنا تو دور اسکول میں طلبہ کے پاس بیٹھنے کو کرسی اور بینچ تک مہیا نہیں ہے۔
سردی کے عالم میں بھی طلبہ سرد زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے کو مجبور ہیں۔
تعجب خیز بات یہ ہے کہ 700 سے زائد طلباء اس مدارس میں زیرتعلیم ہیں جنہیں حکومت کی جانب سے درجہ حاصل تو ہے، پر اسکول میں جدید تعلیم حاصل کرنے کے لیے بنیادی ضروریات کا شدید فقدان ہے۔
خود کو کلام جیسا بنانے کی چاہت رکھنے والے طلباء کا کہنا ہے کہ کمپیوٹر کی تعلیم حاصل کرنا ان کا خواب بن کر رہ گیا ہے، جب کہ یہاں تعلیم لینے والا ہر ایک طالب علم ڈاکٹر، انجینیئر اور سانسداں بننا تو چاہتا ہے پر حکومت ہمیں یکساں تعلیم دلانا تو دور بنیادی ضروریات پوری نہیں کر پا رہی ہے۔
دوسری جانب مدرسے کے مدرسین کے علاوہ اتراکھنڈ مدرسہ بورڈ کے نمائندوں کا کہنا ہے کہ حکومت سے کئی مرتبہ درخواست کی جا چکی ہے پر بچوں کو مایوس کرنے کے علاوہ ہمیں اور کچھ نہیں ملتا۔