سائرہ بانو نے ریاستی صدر بنشیدھر بھگت کی موجودگی میں کچھ روز قبل بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی جبکہ انہیں بی جے پی میں شمولیت کے 10 دنوں کے اندر ریاستی حکومت نے مملکتی وزیر کے درجہ سے نواز دیا ہے۔
اترکھنڈ کے وزیراعلیٰ ترویندر سنگھ راوت کے میڈیا کوآرڈینٹر درشن سنگھ نے بتایا کہ 'سائرہ بانو ان تین خواتین میں شامل ہیں جنہیں گذشتہ منگل ریاستی خواتین کمیشن کا نائب صدور مقرر کیا گیا اور انہیں مملکتی وزیر کا درجہ بھی دیا گیا ہے۔ دیگر دو خواتین جنہیں ریاستی خواتین کمیشن کا نائب صدور مقرر کیا گیا ان میں جیوتی شاہ اور پشپا پاسوان شامل ہیں'۔
ریاستی ویمنس کمیشن میں نائب صدر کا عہدہ کئی سالوں سے خالی تھا۔
سائرہ بانو نے کمایوں یونیورسٹی سے ایم اے کیا تھا اور ان کی شادی 2001 میں ہوئی تھی۔ 10 اکتوبر 2015 میں شوہر نے انہیں طلاق دے دیا تھا جس کے بعد وہ اپنے والدین کے ساتھ ہی رہ رہی ہیں۔ سائرہ بانو نے تین طلاق کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔
بی جے پی میں شمولیت کے بعد سائرہ بانو نے کہا تھا کہ وہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی حکومت کی پالیسیوں سے متاثر ہوکر پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔