ETV Bharat / state

تین طلاق کی مخالفت کرنے پر سائرہ بانو کو انعام

تین طلاق کے خلاف سپریم کورٹ جانے والی سائرہ بانو پر اتراکھنڈ کی بی جے پی حکومت کافی مہربان ہے۔ اسی کے باعث سائرہ بانو کو مملکتی وزیر کا درجہ دیا گیا ہے۔

Anti-triple talaq crusader Shayara Bano gets minister rank in Uttarakhand
تین طلاق کی مخالفت کرنے والی سائرہ بانو کو مملکتی وزیر کا درجہ
author img

By

Published : Oct 21, 2020, 7:43 PM IST

Updated : Oct 21, 2020, 9:34 PM IST

سائرہ بانو نے ریاستی صدر بنشیدھر بھگت کی موجودگی میں کچھ روز قبل بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی جبکہ انہیں بی جے پی میں شمولیت کے 10 دنوں کے اندر ریاستی حکومت نے مملکتی وزیر کے درجہ سے نواز دیا ہے۔

اترکھنڈ کے وزیراعلیٰ ترویندر سنگھ راوت کے میڈیا کوآرڈینٹر درشن سنگھ نے بتایا کہ 'سائرہ بانو ان تین خواتین میں شامل ہیں جنہیں گذشتہ منگل ریاستی خواتین کمیشن کا نائب صدور مقرر کیا گیا اور انہیں مملکتی وزیر کا درجہ بھی دیا گیا ہے۔ دیگر دو خواتین جنہیں ریاستی خواتین کمیشن کا نائب صدور مقرر کیا گیا ان میں جیوتی شاہ اور پشپا پاسوان شامل ہیں'۔

ریاستی ویمنس کمیشن میں نائب صدر کا عہدہ کئی سالوں سے خالی تھا۔

سائرہ بانو نے کمایوں یونیورسٹی سے ایم اے کیا تھا اور ان کی شادی 2001 میں ہوئی تھی۔ 10 اکتوبر 2015 میں شوہر نے انہیں طلاق دے دیا تھا جس کے بعد وہ اپنے والدین کے ساتھ ہی رہ رہی ہیں۔ سائرہ بانو نے تین طلاق کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

بی جے پی میں شمولیت کے بعد سائرہ بانو نے کہا تھا کہ وہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی حکومت کی پالیسیوں سے متاثر ہوکر پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔

سائرہ بانو نے ریاستی صدر بنشیدھر بھگت کی موجودگی میں کچھ روز قبل بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی جبکہ انہیں بی جے پی میں شمولیت کے 10 دنوں کے اندر ریاستی حکومت نے مملکتی وزیر کے درجہ سے نواز دیا ہے۔

اترکھنڈ کے وزیراعلیٰ ترویندر سنگھ راوت کے میڈیا کوآرڈینٹر درشن سنگھ نے بتایا کہ 'سائرہ بانو ان تین خواتین میں شامل ہیں جنہیں گذشتہ منگل ریاستی خواتین کمیشن کا نائب صدور مقرر کیا گیا اور انہیں مملکتی وزیر کا درجہ بھی دیا گیا ہے۔ دیگر دو خواتین جنہیں ریاستی خواتین کمیشن کا نائب صدور مقرر کیا گیا ان میں جیوتی شاہ اور پشپا پاسوان شامل ہیں'۔

ریاستی ویمنس کمیشن میں نائب صدر کا عہدہ کئی سالوں سے خالی تھا۔

سائرہ بانو نے کمایوں یونیورسٹی سے ایم اے کیا تھا اور ان کی شادی 2001 میں ہوئی تھی۔ 10 اکتوبر 2015 میں شوہر نے انہیں طلاق دے دیا تھا جس کے بعد وہ اپنے والدین کے ساتھ ہی رہ رہی ہیں۔ سائرہ بانو نے تین طلاق کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

بی جے پی میں شمولیت کے بعد سائرہ بانو نے کہا تھا کہ وہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی حکومت کی پالیسیوں سے متاثر ہوکر پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔

Last Updated : Oct 21, 2020, 9:34 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.