ETV Bharat / state

تنخواہ نہیں ملنے پر نوجوان نے خودکشی کی - چنہٹ لکھنؤ میں نوجوان کو تنخواہ نہیں ملنے پر خودکشی

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں ایک نوجوان نے تنخواہ نہیں ملنے کی وجہ سے خودکشی کرلی۔

تنخواہ نہیں ملنے پر نوجوان نے خودکشی کی
author img

By

Published : Sep 22, 2019, 1:02 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 1:46 PM IST

لکھنؤ کے چنہٹ تھانہ علاقے میں اسپتال میں کام کرنے والے ایک نوجوان نے خودکشی کرلی۔نوجوان کے پاس سے ایک خودکشی کا نوٹ بھی برآمد بھی کیا گیا ہے۔

خودکشی نوٹ میں نوجوان نے لکھا ہے کہ وہ تنخواہ نہیں ملنے کی وجہ سے بے حد پریشان تھا۔

نوجوان نے خودکشی کرنے سے پہلے خودکشی نوٹ لکھا، جس میں اس نے اسپتال کے مالک پر الزام عائد کرتے ہوئے تنخواہ نہیں دینے کی بات کہی ہے۔


اس نے خود کشی نوٹ میں لکھا ہے کہ اسپتال کے مالک گزشتہ دو مہینے سے اسے تنخواہ نہیں دے رہے تھے،جس کی وجہ سے وہ بے حد پریشان تھا۔جب وہ اسپتال اتنظامیہ سے تنخواہ کا مطالبہ کرتا تھا تو اسے دھمکی دی جاتی تھی۔

چنہٹ کے سی ایچ او سچن نے بتایا کہ نوجوان نے خودکشی کی ہے۔اس کے پاس سے خودکشی نوٹ برآمد ہوا ہے۔خودکشی نوٹ کی بنیاد پر تفیتش کی جارہی ہے۔

نوجوان کے رشتے داروں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ وقت سے معاشی بحران سے گزر رہا تھا۔اسپتال میں نوکری کرنے کے باوجود بھی اسے تنخواہ نہیں دی جارہی تھی، جس کی وجہ سے وہ کافی پریشان تھا۔وہ اپنی تنخواہ مانگتے مانگتے تھک گیا تھا، لیکن اسپتال انتظامیہ نے تنخواہ نہیں دی تو اس نے پریشان ہوکر یہ قدم اٹھایا۔

تنخواہ نہیں ملنے پر نوجوان نے خودکشی کی

اطلاعات کے مطابق خودکشی کرنے والے کا نام انکور سنگھ ہے۔خود کشی نوٹ میں انکور نے اپنے والدین اور اتل نامی شخص کا ذکر کیا ہے۔نوٹ میں اس نے سشما نامی ایک لڑکی کے بارے میں بھی لکھا ہے اور اپنے والد سے گزارش کی ہے کہ وہ اس لڑکی کو اپنے ساتھ رکھ لیں۔

نوٹ میں اس نے لکھا ہے کہ اسپتال انتظامیہ کو صرف پیسوں سے مطلب ہے ۔وہ میرا ہی نہیں بلکہ تمام دیگر ملازمین کو بھی پیسہ نہیں دے رہے ہیں۔

انکور نے خودکشی نوٹ میں اسپتال کے مالک ونئے سنگھ اور نیہاریکا سنگھ کا نام لکھا ہے۔اس نے اسپتال انتظامیہ پر مردہ لوگوں کا علاج کرنے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔اس نے لکھا ہے کہ جب اس پیسوں کی سخت ضرورت تھی تب بھی اسپتال انتظامیہ نے اسے تنخواہ نہیں دے رہا تھا۔

لکھنؤ کے چنہٹ تھانہ علاقے میں اسپتال میں کام کرنے والے ایک نوجوان نے خودکشی کرلی۔نوجوان کے پاس سے ایک خودکشی کا نوٹ بھی برآمد بھی کیا گیا ہے۔

خودکشی نوٹ میں نوجوان نے لکھا ہے کہ وہ تنخواہ نہیں ملنے کی وجہ سے بے حد پریشان تھا۔

نوجوان نے خودکشی کرنے سے پہلے خودکشی نوٹ لکھا، جس میں اس نے اسپتال کے مالک پر الزام عائد کرتے ہوئے تنخواہ نہیں دینے کی بات کہی ہے۔


اس نے خود کشی نوٹ میں لکھا ہے کہ اسپتال کے مالک گزشتہ دو مہینے سے اسے تنخواہ نہیں دے رہے تھے،جس کی وجہ سے وہ بے حد پریشان تھا۔جب وہ اسپتال اتنظامیہ سے تنخواہ کا مطالبہ کرتا تھا تو اسے دھمکی دی جاتی تھی۔

چنہٹ کے سی ایچ او سچن نے بتایا کہ نوجوان نے خودکشی کی ہے۔اس کے پاس سے خودکشی نوٹ برآمد ہوا ہے۔خودکشی نوٹ کی بنیاد پر تفیتش کی جارہی ہے۔

نوجوان کے رشتے داروں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ وقت سے معاشی بحران سے گزر رہا تھا۔اسپتال میں نوکری کرنے کے باوجود بھی اسے تنخواہ نہیں دی جارہی تھی، جس کی وجہ سے وہ کافی پریشان تھا۔وہ اپنی تنخواہ مانگتے مانگتے تھک گیا تھا، لیکن اسپتال انتظامیہ نے تنخواہ نہیں دی تو اس نے پریشان ہوکر یہ قدم اٹھایا۔

تنخواہ نہیں ملنے پر نوجوان نے خودکشی کی

اطلاعات کے مطابق خودکشی کرنے والے کا نام انکور سنگھ ہے۔خود کشی نوٹ میں انکور نے اپنے والدین اور اتل نامی شخص کا ذکر کیا ہے۔نوٹ میں اس نے سشما نامی ایک لڑکی کے بارے میں بھی لکھا ہے اور اپنے والد سے گزارش کی ہے کہ وہ اس لڑکی کو اپنے ساتھ رکھ لیں۔

نوٹ میں اس نے لکھا ہے کہ اسپتال انتظامیہ کو صرف پیسوں سے مطلب ہے ۔وہ میرا ہی نہیں بلکہ تمام دیگر ملازمین کو بھی پیسہ نہیں دے رہے ہیں۔

انکور نے خودکشی نوٹ میں اسپتال کے مالک ونئے سنگھ اور نیہاریکا سنگھ کا نام لکھا ہے۔اس نے اسپتال انتظامیہ پر مردہ لوگوں کا علاج کرنے کا بھی الزام عائد کیا ہے۔اس نے لکھا ہے کہ جب اس پیسوں کی سخت ضرورت تھی تب بھی اسپتال انتظامیہ نے اسے تنخواہ نہیں دے رہا تھا۔

Intro:नोट- फोटो पर वीडियो बनाकर भेजा जा रहा है साथ ही फोटो भेजी जा रही है फोटो से बनाए गए वीडियो या फोटो पर खबर लगा लीजिए। खबर के संदर्भ में आधिकारिक पुष्टि एसएचओ चिनहट सचिन से कर ली गई है


लखनऊ। राजधानी लखनऊ में एक मैकवेल अस्पताल में काम करने वाले एक युवक ने आत्महत्या कर ली। युवक सैलरी न मिलने से परेशान था। जिसके बाद उसने अपने कमरे में फांसी लगाकर खुद को खत्म कर लिया। मामला राजधानी लखनऊ के चिह्न थाना क्षेत्र का है। आत्महत्या करने से पहले युवक ने एक सुसाइड नोट लिखा है जिसमें उसने मैक्वेल अस्पताल के मालिक पर आरोप लगाते हुए सैलरी न देने की बात कही है।


Body:वियो

अपने सुसाइड नोट में युवक ने कहा है कि अस्पताल के मालिक पिछले 2 महीनों से उसे सैलरी नहीं दे रहे थे जिसको लेकर वह काफी परेशान था जब वह अस्पताल प्रशासन से सैलरी मांगने जाता था तो उसे धमकाया जाता था चिनहट एसएचओ सचिन ने बताया कि युवक ने आत्महत्या की है उसके पास से एक सुसाइड नोट बरामद हुआ है सुसाइड नोट के आधार पर जांच की जा रही है। युवक के करीबियों का कहना है कि वह पिछले लंबे समय से आर्थिक तंगी से गुजर रहा था। अस्पताल में नौकरी करने के बावजूद भी उसे सैलरी नहीं दी जा रही थी जिसको लेकर वह काफी परेशान था इसी बीच जब वह अपनी सैलरी के लिए कह कह कर हार गया लेकिन अस्पताल प्रशासन ने सैलरी नहीं दी तो परेशान होकर उसके बाद उसने अपने आप को खत्म कर लिया।

मृतक अंकुर सिंह ने मरने से पहले इमोशनल सुसाइड नोट लिखते हुए अपने मां बाप वह अतुल नाम के एक शख्स की तारीफ की है। सुसाइड नोट में अंकुर ने निहारिका नाम की एक लड़की का भी जिक्र किया है जिसको लेकर अपने पिता से गुजारिश की है कि उसे अपने साथ रख ले वह बहुत अच्छी लड़की है और मैं उससे बहुत प्यार करता हूं सुसाइड नोट में अंकुर ने लिखा है कि इस समय उसे पैसे की काफी जरूरत थी लेकिन अस्पताल बेवजह उसकी सैलरी नहीं दे रहा था सुसाइड नोट में अंकुर सिंह ने हॉस्पिटल पर गंभीर आरोप लगाए हैं आरोप लगाते हुए मृतक अंकुर सिंह ने लिखा है कि अस्पताल मृतकों का इलाज करता है इन्हें सिर्फ पैसों से मतलब है अस्पताल प्रशासन ने मेरे ही नहीं तमाम अन्य कर्मचारियों को भी पैसे नहीं दे रहा है सुसाइड नोट में मृतक ने अस्पताल के मालिक विनय सिंह व निहारिका सिंह का नाम लिया।


संवाददाता
प्रशांत मिश्रा
9026392526

Conclusion:
Last Updated : Oct 1, 2019, 1:46 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.