ETV Bharat / state

Ramadan 2022: زکوٰۃ نکالنے سے مال پاک ہو جاتا ہے، پروفیسر سعود عالم قاسمی - زکوت نکالنے سے مال پاک ہوتا ہے

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) دینیات فیکلٹی کے ڈین پروفیسر سعود عالم قاسمی نے زکوٰۃ سے متعلق بتایا کہ زکوٰۃ اللہ تعالیٰ نے اس لئے فرض کیا ہے کہ تاکہ انسان اپنی کمائی سے کچھ حصہ نکال کر غریبوں کو دے دے تو اس کا مال بھی پاک ہو جاتا ہے اور اس کا وجود بھی پاک ہو جاتا ہے، زکوٰۃ کے معنی ہی پاکیزگی کے ہیں۔ Dynamic Role of Zakat in Alleviating Poverty

پروفیسر سعود عالم قاسمی
پروفیسر سعود عالم قاسمی
author img

By

Published : Apr 27, 2022, 11:05 AM IST

زکوٰۃ نکالنے کے لیے ویسے تو وقت مقرر نہیں ہے عام طور سے لوگوں نے رمضان کا وقت مقرر کیا ہوا ہے۔ اللہ تعالی نے کہا ہے کہ تم اگر ڈھائی فیصد زکوٰۃ نکالو گے تو باقی مال تمہارا پاکیزہ ہو جائے گا۔ رمضان کے مہینے میں مسلمانوں کے دل کھل جاتے ہیں ان کے ہاتھ کھل جاتے ہیں کوئی غریب ان کے گھر سے واپس نہیں جاتا۔ Dynamic Role of Zakat in Alleviating Poverty. مسلمان منصوبہ بند طریقے سے زکوت نکالیں،کسی بھی شخص کو بیس پچیس روپے دے دینا آسان ہے، لیکن اگر کوئی غریب ہے تو اسے زکوت دینے کے بجائے اسے مالی طور پر مستحکم کیا جائے تاکہ وہ بھی خود مختار ہوسکے۔

پروفیسر سعود عالم قاسمی

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) دینیات فیکلٹی کے ڈین پروفیسر سعود عالم قاسمی نے زکوٰۃ سے متعلق بتایا زکوٰۃ اللہ تعالی نے اس لئے فرض کیا ہے کہ تاکہ انسان اپنی کمائی سے کچھ حصہ نکال کر غریبوں کو دے دے تو اس کا مال بھی پاک ہو جاتا ہے، اور اسکا وجود بھی پاک ہو جاتا ہے، زکوٰۃ کے معنی ہی پاکیزگی کے ہیں۔ جس مال کی زکوٰۃ نکال دی جاتی ہے وہ مال اسلام کی نظر میں پاک مانا جاتا ہے اور جس مال سے زکوٰۃ نہیں نکالی جاتی وہ ناپاک مانا جاتا ہے۔ صدقۂ فطر فوری طور پر ادا کرنے والا صدقہ ہے اور زکوٰۃ وہ صدقہ ہے جو سال میں ایک مرتبہ ادا کیا جاتا ہے۔


رسول اللہؐ نے فرمایا کہ عید کی نماز سے قبل تم صدقۂ فطر نکال دیا کرو، صدقۂ فطر واجب ہے۔ رسول پاکﷺ ہمیشہ صدقہ نکالا کرتے تھے، اس کی مقدار بہت تھوڑی ہے 1.633 گرام اناج۔ اس کی حکمت یہ ہے غرباء بھی عید کی خوشیاں مناسکیں۔


معاشرے میں خاصی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جو غریب ہے، لیکن خود داری کے سبب کسی کے سامنے دست سوال دراز نہیں کرتے ہیں،تاہم وہ ضرورتمند ہوتے ہیں، ہماری ذمہ داری یہ ہے کہ ہم ایسے لوگوں کو پہچانیں اور ان کی مدد کریں۔

زکوٰۃ نکالنے کے لیے ویسے تو وقت مقرر نہیں ہے عام طور سے لوگوں نے رمضان کا وقت مقرر کیا ہوا ہے۔ اللہ تعالی نے کہا ہے کہ تم اگر ڈھائی فیصد زکوٰۃ نکالو گے تو باقی مال تمہارا پاکیزہ ہو جائے گا۔ رمضان کے مہینے میں مسلمانوں کے دل کھل جاتے ہیں ان کے ہاتھ کھل جاتے ہیں کوئی غریب ان کے گھر سے واپس نہیں جاتا۔ Dynamic Role of Zakat in Alleviating Poverty. مسلمان منصوبہ بند طریقے سے زکوت نکالیں،کسی بھی شخص کو بیس پچیس روپے دے دینا آسان ہے، لیکن اگر کوئی غریب ہے تو اسے زکوت دینے کے بجائے اسے مالی طور پر مستحکم کیا جائے تاکہ وہ بھی خود مختار ہوسکے۔

پروفیسر سعود عالم قاسمی

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) دینیات فیکلٹی کے ڈین پروفیسر سعود عالم قاسمی نے زکوٰۃ سے متعلق بتایا زکوٰۃ اللہ تعالی نے اس لئے فرض کیا ہے کہ تاکہ انسان اپنی کمائی سے کچھ حصہ نکال کر غریبوں کو دے دے تو اس کا مال بھی پاک ہو جاتا ہے، اور اسکا وجود بھی پاک ہو جاتا ہے، زکوٰۃ کے معنی ہی پاکیزگی کے ہیں۔ جس مال کی زکوٰۃ نکال دی جاتی ہے وہ مال اسلام کی نظر میں پاک مانا جاتا ہے اور جس مال سے زکوٰۃ نہیں نکالی جاتی وہ ناپاک مانا جاتا ہے۔ صدقۂ فطر فوری طور پر ادا کرنے والا صدقہ ہے اور زکوٰۃ وہ صدقہ ہے جو سال میں ایک مرتبہ ادا کیا جاتا ہے۔


رسول اللہؐ نے فرمایا کہ عید کی نماز سے قبل تم صدقۂ فطر نکال دیا کرو، صدقۂ فطر واجب ہے۔ رسول پاکﷺ ہمیشہ صدقہ نکالا کرتے تھے، اس کی مقدار بہت تھوڑی ہے 1.633 گرام اناج۔ اس کی حکمت یہ ہے غرباء بھی عید کی خوشیاں مناسکیں۔


معاشرے میں خاصی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جو غریب ہے، لیکن خود داری کے سبب کسی کے سامنے دست سوال دراز نہیں کرتے ہیں،تاہم وہ ضرورتمند ہوتے ہیں، ہماری ذمہ داری یہ ہے کہ ہم ایسے لوگوں کو پہچانیں اور ان کی مدد کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.