ریاست اتر پردیش کے ضلع بنارس کے بنکرز گزشتہ 15 اکتوبر سے مسلسل ہڑتال پر ہیں آج ہڑتال کا چھٹا دن ہے۔
بنکر پاور لوم بند کرکے حکومت سے فلیٹ ریٹ پر بجلی دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن ابھی تک ریاستی حکومت نے بنکر ہڑتال کے سلسلے میں کوئی گفت و شنید نہیں کی ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بنکر سبھا منچ کے اہم ذمہ دار منیش شرما نے بتایا کہ گزشتہ یکم ستمبر کو بنکرز برادران نے ہڑتال کی تھی جس کے بعد حکومت نے وعدہ کیا تھا کہ بنکروں کو فلیٹ پر بجلی فراہم کی جائے گی لیکن ابھی تک کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔
منیش شرما نے بتایا کہ اب دوبارہ 15 تاریخ سے آج مسلسل پانچویں دن بنکر ہڑتال پر ہیں اور بنارس کے مختلف علاقوں میں مختصر نششتیں ہورہی ہیں جہاں ہم پلے کارڈ اور نعرے کے ذریعے اپنے مطالبات حکومت تک پہنچا رہے ہیں۔
منیش نے مزید کہا کہ جب تک حکومت بنکرز کے مطالبات کو نہیں مانتی ہے اس وقت تک ہڑتال ختم نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہڑتال پاور لوم بند کر گھر میں بیٹھنے کے لیے نہیں ہے اب یہ ہڑتال زور پکڑتی جا رہی ہے اور ریاستی سطح پر یہ ہڑتال ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آنے والے دنوں میں ریاست کے لاکھوں بنکر اپنے اپنے ضلع کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ دفتر کا گھیراؤ کریں گے اور اپنے حقوق کی لڑائی لڑیں گے۔
چھتن پورہ علاقے کے رہائشی جمیل احمد نے بتایا کہ ہڑتال سے غریب بنکر شدید متاثر ہیں تاہم حکومت جب تک مطالبات تسلیم نہیں کرتی ہے ہڑتال جاری رہے گی۔
انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ وزیراعظم نریندر مودی بنارس کے پارلیمانی حلقہ سے رکن پارلیمان ہیں لیکن انہوں نے اب تک بنکروں کے حالات جاننے کی کوشش نہیں کی ہے یہی وجہ ہے کہ بنارس کے بنکرز کو وزیراعظم سے کوئی امید نہیں۔