پولیس نے پیر کو چھاپے کے دوران چار غیر ملکی طلبا کو گرفتار کیا تھا۔ پولیس نے الزام عاید کیا ہے کہ عبدالمجید، نعمان علی، رضوان خان اور فرقان حسین کا تعلق میانمار سے ہے۔
پولیس کا الزام ہے کہ مذکورہ ملزمین شاملی کے جلال آباد کے مدارس میں ٹیچر اور طالب علم بن کر چھپے تھے۔
پولیس کا الزام ہے کہ عبدالمجید مدرسہ میں بطور مولوی طلبا کو پڑھا رہا تھا۔
اس نے ملک کی شہریت سے متعلق اہم دستاویز بھی بنا لیے ہیں۔ پولیس نے چھاپے مارکر غیر ملکی کو پناہ دینے والے تین مدارس کے منتظمین کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس نے چاروں طلبا کو گرفتار کرکے ان کے خلاف غیر ملکی قانون کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
طلبا کو غیر قانونی طور سے ٹھہرانے کے الزام میں پولیس نے جلال آباد کے دو مدرسہ منتظمین کے خلاف بھی کیس درج کیا تھا۔
اس معاملے میں جلال آباد کے مدرسہ دارالعلوم کا بھی نام سامنے آیاہے۔جہاں دراندازی کے الزام میں گرفتار ماجد پہلے اس مدرسے میں بچوں کو پڑھایا کرتا تھا۔
پولیس نے غیر ملکی طلبا کو پناہ دینے کے الزام میں جلال آباد کے مدرسہ اشرفیہ کے مہتمم قاری اشرف، مدرسہ مفتاح العلوم کے مہتمم مولانا حفیظ اللہ اور مدرسہ دارالعلوم کے مہتمم کو بھی گرفتارکیا ہے۔
خفیہ ایجنسی تینوں مدارس کے مہتمم سے پوچھ تاچھ کر رہی ہے۔