لکھنؤ: ریاست اتر پردیش میں بلدیاتی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان جاری ہے۔ میئر کی 17 سیٹوں میں سے بی جے پی 16 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ وہیں ایک سیٹ پر بی ایس پی آگے ہے۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق 760 شہری بلدیاتی اداروں کے لیے 353 کاؤنٹنگ مراکز پر ووٹوں کی گنتی کی جا رہی ہے جب کہ دو اسمبلی سیٹوں کے لیے ووٹوں کی گنتی رام پور اور مرزا پور میں جاری ہے۔ واضح رہے کہ 17 میونسپل کارپوریشنوں کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے ذریعے ووٹنگ کی گئی جب کہ 195 میونسپل کونسلوں اور 544 نگر پنچایت سمیت دیگر شہری بلدیاتی اداروں میں بیلٹ پیپر کا استعمال کیا گیا ہے۔ ووٹ گنتی کے مقامات پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
ووٹوں کی گنتی میں 17 میونسپل کارپوریشنوں کے میئر اور 1420 کونسلروں کی تصویر واضح ہو گی، جب کہ 199 میونسپل کونسلوں کے چیئرپرسن اور 7 ہزار 177 ممبران کے علاوہ پنچایتوں کے چیئرپرسن اور 5 ہزار 327 ممبران کے لیے ووٹوں کی گنتی کی جا رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گزیٹیڈ افسران کی قیادت میں ووٹوں کی گنتی کے لیے سوار اور چنبے میں تین لیئر کے حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں، جس میں پی اے سی، ضلع پولیس اور ہوم گارڈز کے ساتھ سینٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) کے اہلکار شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: UP Civic Body Election بلدیاتی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی کی تیاریاں
وہیں ضلع علیگڑھ کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اندرا وکرم سنگھ نے بتایا بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے ووٹوں کی گنتی پر امن ماحول اور سخت سیکیورٹی انتظامات کے ساتھ پانچ مختلف مقامات کھیر، اگلاس، اترولی، گھبانا اور علیگڑھ شہر میں دھنی پور منڈی پر مقرر وقت صبح آٹھ بجے سے شروع کر دی گئی۔ مرکز میں کسی کو بھی بنا پاس کے جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
ریاستی الیکشن کمشنر منوج کمار نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی سی سی ٹی وی کی نگرانی میں کی جا رہی ہے اور ضرورت پڑنے پر ویڈیو گرافی بھی کی جا رہی ہے۔ ہر راؤنڈ کے نتیجے کا اعلان لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ ووٹوں کی گنتی ختم ہونے کے بعد جیت کے جلوسوں نکالنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ اس لیے کسی بھی جیتنے والے امیدوار کو جلوس نکالنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی کے لیے تقریباً 35 ہزار اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
یو این آئی