کانگریس نے اتر پردیش میں اساتذہ بھرتی گھوٹالہ کے مجرموں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے سپریم کورٹ کے ایک جج کے ساتھ پورے معاملے کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا اور اس معاملے میں بدنام کی گئیں انامیکا شکلا کو انصاف دلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
کانگریس کے ترجمان راجیو شکلا نے جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ اتر پردیش میں 69000 کی بھرتیوں میں ایک بہت بڑا گھپلہ ہوا ہے اور کانگریس کے جنرل سکریٹری پریانکا گاندھی واڈرا اس سلسلے میں مستقل آواز اٹھارہی ہیں۔ پریانکا واڈرا نے اس گھپلے کے متاثرین سے بھی بات کی ہے اور مسلسل ان کے دکھوں کو بانٹ رہی ہیں۔ انامیکا شکلا کو اس اسکینڈل میں سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے، جس کا تعلیمی ریکارڈ بہت اچھا تھا، لیکن گھپلہ کرنے والوں نے اس کے نام پر جعلی دستاویزات بنان کر لوگوں کو بہت سی جگہوں پر نوکریاں دلائیں۔
انہوں نے کہا کہ 'ریاستی وزیر تعلیم نے قبول کیا ہے کہ یہ گھپلہ ہوا ہے۔ متعدد اضلاع میں جعلی اساتذہ سامنے آرہے ہیں۔ ہر ضلع میں چھ جعلی اساتذہ سامنے آرہے ہیں۔ چونکہ اس معاملے میں تمام گھپلے بے نقاب ہوچکے ہیں، لہذا ریاستی حکومت کو چاہئے کہ اس معاملے کی سپریم کورٹ کے جج سے تحقیقات کرائے۔
شکلا نے کہا کہ 'اس گھپلے میں سب سے زیادہ چوٹ انامیکا شکلا کو ہوئی ہے اور ان کا نام خراب کیا گیا ہے۔ وہ اپنے تعلیمی کیریئر میں ٹاپ رہی ہیں اور گھپلہ بازوں نے اس کا فائدہ اٹھایا اور جعلی دستاویزات بنا کر جعلی لوگوں کو تیار کیا۔ حکومت کو انامیکا کو نوکری دے کر ان سے معافی مانگنی چاہئے۔ گھپلہ بازوں سے ان کے کنبہ کے افراد کو نقصان ہوسکتا ہے، لہذا حکومت کو چاہئے کہ وہ ان کے کنبہ کے ممبروں کی حفاظت کے انتظامات کرے۔