پلوامہ : جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے علاقے سرنو میں حکام نے کچھ سال قبل تقریباً 112 کنال ریاستی اراضی کی نشاندہی کی تھی اور دو اضلاع پلوامہ اور شوپیان کی خواتین کی بڑھتی ہوئی صحت کی پریشانیوں کو پورا کرنے کے لیے اس علاقے میں 100 بستروں پر مشتمل میٹرنٹی ہسپتال کے قیام کا وعدہ کیا تھا لیکن آج تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے. یہ پروجیکٹ پلوامہ اور شوپیان ضلع کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے کہ سرینگر کے اسپتال میں ریفرل کو کم کیا جائے۔
حکام نے علاقے میں ڈسٹرکٹ لائبریری اور انڈور اسٹیڈیم کے منصوبوں کی منظوری دی تھی جس پر تیزی سے کام جاری ہے لیکن علاقے کے لوگ اس منصوبے کا مطالبہ کر رہے ہیں جس کے لیے حکام نے علاقے میں زمین کی نشاندہی کرنے پر ان سے وعدہ کیا تھا۔ محمد اشرف نے بتایا کہ حکام نے زمین کی نشاندہی کے وقت ہم سے علاقے میں میٹرنٹی ہسپتال کے قیام کا وعدہ کیا تھا لیکن آج تک اس منصوبے پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ میٹرنٹی ہسپتال کے قیام سے ایل ڈی ہسپتال سرینگر پر دباؤ کم ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر کے پلوامہ میں برفباری کا سلسلہ شروع، انتظامیہ چوکس - SNOWFALL STARTED IN PULWAMA
وہی اعجاز احمد نے کہا کہ علاقے میں جن منصوبوں پر تعمیراتی کام جاری ہے وہ ایک اچھا قدم ہے لیکن حکام کو چاہیے کہ وہ علاقے میں میٹرنٹی ہسپتال کی تعمیر کا اپنا وعدہ پورا کریں کیونکہ یہ دو اضلاع کا دیرینہ مطالبہ ہے۔ علاقہ کے لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ اور عمر عبداللہ سرکار سے اپیل کی کہ وہ اس مسئلے پر توجہ دیں اور ضلع کے لوگوں سے کیا گیا وعدہ پورا کریں۔