جموں: راجوری کے بادل گاؤں میں پراسرار بیماری سے مرنے والوں کی تعداد 17 ہو گئی۔ اتوار کی شام ایک اور لڑکی کی موت ہو گئی۔ پرنسپل جی ایم سی جموں ڈاکٹر آشوتوش گپتا نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ محمد اسلم کی بیٹی کا آج شام جموں کے ایس ایم جی ایس اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ ڈاکٹر آشوتوش گپتا نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ کی ایک ٹیم صبح جموں پہنچی اور ہم نے انہیں پراسرار اموات کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ ڈاکٹر آشوتوش نے مزید کہا کہ بعد میں، ٹیم پراسرار اموات کی وجہ کا پتہ لگانے کے لیے اتوار کو بدھال راجوری علاقے کا دورہ کیا۔
تین روز قبل محمد اسلم کے پانچ بچے نامعلوم بیماری کی وجہ سے انتقال کرگئے تاہم آج ان کی ایک اور بیٹی کی بھی پراسرار بیماری کی وجہ سے موت ہوگئی جو کچھ روز سے ہسپتال میں وینٹی لیٹر پر زندگی کی جنگ لڑرہی تھی۔ محمد اسلم اس 'پراسرار بیماری' میں اپنے تمام بچے کھو چکے ہیں۔ اسلم نے گزشتہ ہفتے اپنی چار بیٹیوں، دو بیٹوں اور اپنے ماموں و خالہ کو کھودیا۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ہفتہ کے روز وزارت داخلہ کی قیادت میں ایک بین وزارتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا جو جموں کے راجوری ضلع میں گزشتہ چھ ہفتوں میں 3 واقعات میں ہونے والی اموات کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے متاثرہ گاؤں کا دورہ کرے گی۔ یہ ٹیم صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، زراعت کی وزارت، کیمیکل اور کھاد کی وزارت اور آبی وسائل کی وزارت کے ماہرین پر مشتمل ہے جو آج راجوری پہنچی۔
یہ بھی پڑھیں: راجوری میں پراسرار اموات معاملہ کی تحقیقات جاری، وزیر صحت سکینہ ایتو کا بیان - MYSTERIOUS DEATHS IN RAJOURI
عہدیداروں نے بتایا کہ ٹیم کو جانوروں کے تحفظ، خوراک کی حفاظت اور فرانزک سائنس لیبز کے ماہرین نے بھی مدد فراہم کی۔ ماہرین کی ٹیم آج جموں پہنچی اور راجوری کا دورہ کیا۔ ٹیم میں ملک کے کچھ معروف اداروں کے ماہرین بھی شامل ہیں۔ جموں و کشمیر پولیس نے اموات کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) بھی تشکیل دی ہے۔ ایس آئی ٹی میں فارنسک میڈیسن اینڈ ٹوکسیولوجی ڈیپارٹمنٹ، مائیکروبائیولوجی ڈیپارٹمنٹ اور پیڈیاٹرکس ڈیپارٹمنٹ کے ماہرین شامل ہیں۔ پولیس تمام ممکنہ زاویوں سے تحقیقات کررہی ہے۔