کانپور: آرمس ایکٹ کے ایک معاملے میں سچان اپنے چھ وکلاء کے ساتھ پیر کوایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ آلوک یادو کی عدالت میں پیش ہوئے جہاں عدالت نے انہیں ایک سال کی قید و 1500 روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ وہیں پہلے سے ہی التوا کا شکار ان کی ضمانت عرضی کو بھی عدالت نے منظور کرتے ہوئے 20۔20ہزار روپے کے دو بانڈاور ایک نجی مچلکے پر رہا بھی کردیا۔
اس دوران دونوں ہی فریقین کے وکیلوں کی دلیلیں عدالت میں سنی گئیں۔ سماعت پوری ہونے کے بعد کابینی وزیر کے وکیل رامیندر کٹیار نے عدالت روم میں موجود جج سے کم سے کم سزا کا مطالبہ کیا۔ دنوں ہی فریقین کی دلیلیں سننے کے بعد عدالت نے کابینی وزیر راکیش سچان کو خاطی قرار دیتے ہوئے اور ایک سال کی قید اور 1500روپئے جرمانے کی سزا سنائی۔
سچان کے وکیل نے عدالت سے اپیل کے لئے 15دن کا وقت طلب کیا اور اس کی کاپی دینے کی بات کہی۔ اس پر عدالت نے وزیر کی ضمانت عرضی کو منظور کرتے ہوئے 20۔20ہزار روپئے کے دو بانڈز ار ایک نجی مچلکے پر ضمانت دے دی۔
قابل ذکر ہے کہ یوگی کابینہ کے وزیر راکیش سچان کے خلاف 1991 میں غیر قانونی اسلحہ برآمدگی کا معاملے میں کانپور کی اے سی ایم ایم سوئم کی عدالت میں التوار کا شکار تھا۔گذشتہ چھ اگست کو عدالت کا فیصلہ آناتھا اور وزیر بھی کچہری میں موجود تھے۔ عدالت سے قصور وار قرار دئیے جانے کے بعد وہ اچانک غائب ہوگئے تھے۔
دیر شام کو عدالت کی ریڈر کامنی کے ذریعہ کوتوالی میں دی گئی تحریر میں وزیر راکیش سچان پر عدالت کی ہدایت کی اصل کاپی لے کر فرار ہونے کا الزام لگایا تھا۔معاملے کی جانکاری کے بعد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے پورے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایم سے رپورٹ طلب کی تھی۔ پولیس افسروں نے عدالتی اہلکار کی تحریر پر جانچ کے بعد مقدمہ درج کرنے کی بات کہی تھی۔ عدالت کی اجازت کے بعد سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کے لئے پولیس نے اپنی کاروائی شروع کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Live-in Partner Killed: شادی سے انکار کرنے پر لیو ان پارٹنر کا قتل، پولیس نے خاتون کو کیا گرفتار