پریاگ راج: الہ آباد ہائی کورٹ نے ایودھیا میں سریو ایکسپریس ٹرین میں خاتون کانسٹیبل کے ساتھ ہونے والی بربریت پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے اتوار کی رات دیر گئے سماعت کی۔ چیف جسٹس پریتنکر دیواکر اور جسٹس آشوتوش سریواستو کی ڈویژن بنچ نے اس معاملے میں ریلوے اور ریاستی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ عدالت نے اس معاملے میں اب تک کی گئی کارروائی کی تفصیلات بھی پیر کی دوپہر تک طلب کی ہے۔
عدالت نے تحقیقات سے وابستہ کسی بھی سینئر افسر کو سماعت کے دوران پیش ہونے کی ہدایت دی ہے۔ افسر کو عدالت میں بتانا پڑے گا کہ اس معاملے میں اب تک کیا کارروائی ہوئی ہے۔ حکومت کو یہ بھی بتانا ہو گا کہ اس معاملے میں اب تک ملزمان کی شناخت اور گرفتاری ہوئی ہے یا نہیں۔ ریلوے کی جانب سے مرکزی حکومت کے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کو کل ہونے والی سماعت کے دوران حاضر ہونے کو کہا گیا ہے۔ اتوار کی رات سماعت کے دوران عدالت نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل منیش گوئل، سرکاری ایڈوکیٹ اے کے سنڈ، اے جی اے جے کے اپادھیائے اور ایڈیشنل چیف اسٹینڈنگ کونسل پرینکا مدھا کو بلایا تھا۔
مزید پڑھیں: Rajouri teacher FIR راجوری میں سرکاری ٹیچر پر پاسکو ایکٹ کے تحت مقدمہ درج، گرفتار
Kabaddi Player Raped in Train: چلتی ٹرین کے ٹوائلٹ میں نابالغ کھلاڑی کے ساتھ جنسی زیادتی
قابل ذکر ہے کہ تین روز قبل سریو ایکسپریس میں سفر کرنے والی خاتون کانسٹیبل کے ساتھ زیادتی ہوئی تھی۔ متاثرہ خاتون کانسٹیبل ٹرین میں خون میں لت پت نیم برہنہ حالت میں بے ہوش پائی گئی۔ خاتون کانسٹیبل کی حالت سنگین ہونے کی وجہ سے علاج کے لیے کے جی ایم یو، لکھنؤ ریفر کیا گیا۔ خاتون کانسٹیبل کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ ذرائع کے مطابق متاثرہ کانسٹیبل تاحال کچھ بھی بولنے سے قاصر ہے۔ سلطان پور میں تعینات لیڈی کانسٹیبل ایودھیا کے ساون میلے میں ڈیوٹی پر تعینات تھی۔ متاثرہ خاتون کانسٹیبل کے ساتھ عصمت دری کا بھی شبہ ظاہر کیا ہے۔ یہ واقعہ منکاپور اور ایودھیا ریلوے اسٹیشن کے درمیان چلنے والی ٹرین میں پیش آیا۔ ایڈوکیٹ رام کمار کوشک نے اس معاملے میں چیف جسٹس کو ایک خط بھی ارسال کیا تھا، جس میں ان سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ اسے پی آئی ایل کے طور پر قبول کریں۔