ETV Bharat / state

بابری مسجد شہادت کی 27ویں برسی پر سکیورٹی سخت - اترپردیش

اترپردیش کے ایودھیا میں چھ دسمبر1992 کو ہزاروں شرپسندوں نے مغلیہ دور میں تعمیر کی گئی تاریخی بابری مسجد کو شہید کردیا تھا۔

بابری مسجد شہادت
بابری مسجد شہادت
author img

By

Published : Dec 6, 2019, 8:54 AM IST

Updated : Dec 6, 2019, 11:38 AM IST

آج بابری مسجد کی شہادت کی 27ویں برسی کے موقع پر ملک بھر کے حساس علاقوں میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

بابری مسجد شہادت کی برسی اور جمعہ کے پیش نظر حیدرآباد میں پولیس نے چارمینار میں فلیگ مارچ کیا اور شہر میں ریلیوں و احتجاج پر پابندی عائد کردی گئی۔

اترپردیش کے حساس مقامات پر سخت سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں جب کہ ایک درجن سے زائد افراد کو احتیاطی طور پر حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔

اسی طرح مسلم پرسنل لأ بورڈ نے انفرادی طور پر یوم غم منانے کا اعلان کیا ہے جبکہ اس تعلق سے وی ایچ پی نے جشن نہ منائے جانے کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ بابری مسجد-رام جنم بھومی تنازع پر سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ اپنا حتمی فیصلہ سنا یا تھا جس میں عدالت نے خود اپنے فیصلے میں یہ دہرایا کہ مسجد کی تعمیر کے لیے کسی مندر کو نہیں توڑا گیا تھا اور سنہ 1949 میں مسجد کے اندر مورتیاں رکھنا اور سنہ 1992 میں مسجد شہید کرنا غیر قانونی عمل تھا۔

لیکن ان تمام حقائق کے باوجود عدالت نے متنازعہ زمین کو رام مندر کی تعمیر کے لیے ہندو فریقین کو دینے کا فیصلہ سنایا۔

آج بابری مسجد کی شہادت کی 27ویں برسی کے موقع پر ملک بھر کے حساس علاقوں میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

بابری مسجد شہادت کی برسی اور جمعہ کے پیش نظر حیدرآباد میں پولیس نے چارمینار میں فلیگ مارچ کیا اور شہر میں ریلیوں و احتجاج پر پابندی عائد کردی گئی۔

اترپردیش کے حساس مقامات پر سخت سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں جب کہ ایک درجن سے زائد افراد کو احتیاطی طور پر حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔

اسی طرح مسلم پرسنل لأ بورڈ نے انفرادی طور پر یوم غم منانے کا اعلان کیا ہے جبکہ اس تعلق سے وی ایچ پی نے جشن نہ منائے جانے کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ بابری مسجد-رام جنم بھومی تنازع پر سپریم کورٹ نے گزشتہ ماہ اپنا حتمی فیصلہ سنا یا تھا جس میں عدالت نے خود اپنے فیصلے میں یہ دہرایا کہ مسجد کی تعمیر کے لیے کسی مندر کو نہیں توڑا گیا تھا اور سنہ 1949 میں مسجد کے اندر مورتیاں رکھنا اور سنہ 1992 میں مسجد شہید کرنا غیر قانونی عمل تھا۔

لیکن ان تمام حقائق کے باوجود عدالت نے متنازعہ زمین کو رام مندر کی تعمیر کے لیے ہندو فریقین کو دینے کا فیصلہ سنایا۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Dec 6, 2019, 11:38 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.