میرٹھ: بجٹ 2023 سے جہاں ایک طرف کاروباری طبقہ بھی ٹیکس میں چھوٹ اور سبسڈی کی توقع کر رہا ہے۔ دوسری طرف میرٹھ کا بنکر طبقہ، جسے مغربی اتر پردیش میں ٹیکسٹائل انڈسٹری اور پاور لوم کا مرکز کہا جاتا ہے، نئے بجٹ میں کپڑے پر جی ایس ٹی کو کم کرنے کا بھی مطالبہ کر رہا ہے۔ بنکر ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ نوٹ بندی اور پھر کورونا نے اس کاروبار کو تباہی کی دہلیز پر لا کھڑا کر دیا ہے۔ ایسے میں حکومت کی جانب سے اس صنعت کے لئے خصوصی پیکج کا اعلان نہ کیا گیا تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔
بنکروں کا کہنا ہے کہ کچے مال پر لگنے والے ٹیکس ڈیوٹی کم کرنے کے علاوہ حکومت کو پالیسٹر دھاگے کو بھی جی ایس ٹی سلیب میں شامل کرنا چاہیے۔ ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجٹ میں میرٹھ میں ایک کلسٹر بنانے کے ساتھ ہی بنکروں کو اس سے متعلق تمام طرح کی سہولیات فراہم کرائی جائے۔ انہوں نے کہاکہ صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے لئے وقتاً فوقتاً خصوصی پیکیج کی ضرورت ہوتی ہے۔ حکومت ہر سال بجٹ میں اس کے لئے خصوصی انتظامات کرتی ہے۔ میرٹھ کی تقریباً ساڑھے تین سو سال پرانی کینچی کی صنعت کو اس وقت حکومت کی طرف سے خصوصی امدادی پیکیج کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مودی 2.0 کے دوسرے میعاد کا آخری مکمل بجٹ، لائیو اپڈیٹس
کینچی کے کاروبار سے منسلک تاجروں کا کہنا ہے کہ میرٹھ میں کینچی کی صنعت سے وابستہ فیکٹری مالکان اور صنعت کار ٹیکس میں چھوٹ اور خاص طور پر کینچی صنعت کے لئے خصوصی پیکیج کی توقع کر رہے ہیں۔انہیں امید ہے کہ حکومت کی جانب سے پیکج کے ملنے سے ان کے کاروبار میں بہتری آ سکتی ہے۔