ریاست اترپردیش کے رامپور میں ایک غیر سرکاری تنظیم نے ایک خاص پہل کرتے ہوئے مزدوروں اور راہگیروں کے لئے کھانے کی تھالی صرف پانچ روپئے میں فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔
مہنگائی کے اس دور میں تنظیم کی اس کوشش کی تمام لوگ کافی سراہنا کر رہے ہیں۔
ملک میں مہنگائی دن بہ دن بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ مہنگائی کی وجہ سے ضروری اشیاء اور کھانے پینے کا سامان بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایک غیر سرکاری تنظیم ''ٹوگیدر فار ٹومارو'' نے رامپور میں مزدوروں اور راہگیروں تک کھانہ پہنچانے کے مقصد سے صرف پانچ روپئے میں کھانے کی تھالی پہنچانے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔
تنظیم کے صدر سنچت گروٹی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'ایک آدمی کی خراک پر مشتمل گیہ تھالی ضرورت مندوں کو صرف پانچ روپئے میں فراہم کی جا رہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'یہ پانچ روپئے بھی صرف اس وجہ سے لیے جا رہے ہیں تاکہ لوگ کھانے کی بربادی نہیں کریں اور جو کوئی شخص مفت کھانہ حاصل کرنا چاہے، اس کو مفت بھی فراہم کیا جا رہا ہے۔'
کیمپ سے کھانہ حاصل کرنے والے ضرورت مند افراد بھی فلاحی تنظیم کی اس کوشش سے کافی خوش ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 'اس طرح سے ان کو یہاں سے صرف پانچ روپئے میں یا مفت بھرپیٹ کھانہ حاصل ہو رہا ہے۔'
تنظیم کے صدر نے کہا کہ 'کورونا وائرس کی وجہ سے ملک بھر میں نافذ ہوئے ایک لمبے لاک ڈاؤن کی وجہ سے مزدوروں اور دیگر کاریگروں پر اس کے کافی منفی اثرات مرتب ہوئے تھے جس سے وہ معاشی طور مزید کمزور ہو گئے۔ ایسے میں اگر کہیں سے ایک وقت کے کھانہ کا اس طرح بھی نظم ہو جائے تو یہ بھی ان کے لئے ایک بڑی نعمت سے کم نہیں ہے۔'
بہرحال تنظیم کی اس سرگرمی کو دیکھ کر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ایک چھوٹی سی کوشش سے بڑی تعداد میں لوگوں کو آسانی سے کھانہ میسر آ رہا ہے۔