صدر جمہوریہ کی سیکورٹی کے پیش نظر ضلع کو چھاونی میں تبدیل کر دیا گیا ہے صدر جمہوریہ کی حفاظتی انتظامات کو تین خانوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ 22 آئی پی ایس صدر جمہوریہ کی حفاظتی دستے میں تعینات کیے گئے ہیں ساتھ ہی پچیس ایڈیشنل ایس پی ،45 ڈپٹی ایس پی پی اور 995 انسپکٹر 2350 کانسٹیبل ہیڈ کانسٹیبل اور پانچ پی اے سی کی کمپنیاں دس پیرا ملٹری فورسز کی کمپنی تعیناتی کی گئی ہے۔
اس کے ساتھ ہی صدر جمہوریہ کی آمد کو دیکھتے ہوئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کوشل راج شرمانے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کردیا ہے مختلف علاقوں میں ڈرون کیمروں سے نگرانی کی جا رہی ہے اس کے ساتھ ہی کاشی وشوناتھ مندر کے اطراف میں گنگا ندی میں ناؤ بھی چلنے پر پابندی عائد کی گئی ہے اور یہ پابندی 15 مارچ تک جاری رہے گی۔
آج صدر جمہوریہ گنگا آرتی میں شامل ہوں گے اس کے بعد اتوار کو وہ سون بھدر کے لئے روانہ ہوں گے اور وہاں ایک پروگرام میں شرکت کریں گے اس کے بعد مرزا پور کی جانب ان کا قافلہ بڑھے گا جہاں وہ ایک مندر میں پوچا کریں گے ۔
اس کے ساتھ ہی واپس وارانسی پہنچیں گے اور ریل انجن کارخانہ کے گیسٹ ہاؤس میں دوبارہ قیام کریں گے اگلے دن بنارس میں ایک پروگرام میں شرکت کریں گے اس کے بعد وہ دہلی کے لئے واپس روانہ ہو جائیں گے۔