ETV Bharat / state

بدایوں: 'نیکی کی دیوار' غریبوں کا سہارا

author img

By

Published : Mar 28, 2021, 5:34 AM IST

ضلع بدایوں کے قصبہ ککرالہ میں نیکی کا ایک ایسا کام شروع ہوا ہے جس نے سب کی توجہ اپنی طرف مائل کر لی ہے۔ نیکی کا یہ کام 'نیکی کی دیوار' کے نام سے جانا جاتا ہے۔

The wall of kindness
نیکی کی دیوار

بدایوں ضلع کے قصبہ ککرالہ میں 'نیکی کی دیوار' کی شروعات وارڈ نمبر چھ کے علاقے ہولی چوک میں ہوئی۔ نیکی کی دیوار کی شروعات نے مقامی و دیگر علاقے کے بہت سے افراد کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔

نیکی کی دیوار

دراصل مقامی لوگوں نے ایک دیوار بنائی ہے۔ اس کا نام 'نیکی کی دیوار' ہے۔ جو افراد غریبوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں، وہ اپنی ضرورت سے زیادہ سامان یا جو بھی ان کا دل چاہے وہ اس دیوار پر ٹانگ جاتے ہیں۔ اس کے بعد ضرورت مند لوگ اپنی ضرورت کا سامان خاموشی سے دیوار سے لے کر چلے جاتے ہیں۔

نیکی کی اس دیوار کو شروع کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والے محمد اسلم کا کہنا ہے کہ ان کے والد نے حج کے دوران اس بارے میں سنا تھا کہ دنیا میں بہت سی ایسے مقامات ہیں جہاں لوگوں کی مدد کے لئے خاموشی سے نیکی کی دیوار کی طرح کام کیا جاتا ہے، اسی لیے انہوں نے اپنے والد کی خواہش کو پورا کرتے ہوئے 'نیکی کی دیوار' کی شروعات کی۔

یہ بھی پڑھیں: بدایوں: تعلیمی بیداری پیدا کرنے کی ضرورت

مقامی فرد حافظ محمد رضوان نے کہا: 'نیکی کا کوئی بھی کام کبھی ضائع نہیں جاتا۔ اس کام کی ضلع بھر میں تعریف کی جا رہی ہے۔ اس کام سے نہ صرف مسلم افراد بلکہ ہم وطن کوئی بھی فرد مدد دے سکتا ہے اور مدد حاصل کر سکتا ہے۔'

واضح رہے کہ گزشتہ سال کورونا کے بعد سے ہی ضلع کے مختلف علاقوں میں دشواریاں جھیل رہے لوگوں کی مدد کے لیے کئی تنظیم اور افراد کام کر رہے تھے لیکن نیکی کی دیوار کا یہ کام اپنے آپ میں منفرد ہے۔ پریشانیوں کے اس دور میں لوگوں کے لیے مفید ثابت ہو رہا ہے۔

بدایوں ضلع کے قصبہ ککرالہ میں 'نیکی کی دیوار' کی شروعات وارڈ نمبر چھ کے علاقے ہولی چوک میں ہوئی۔ نیکی کی دیوار کی شروعات نے مقامی و دیگر علاقے کے بہت سے افراد کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔

نیکی کی دیوار

دراصل مقامی لوگوں نے ایک دیوار بنائی ہے۔ اس کا نام 'نیکی کی دیوار' ہے۔ جو افراد غریبوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں، وہ اپنی ضرورت سے زیادہ سامان یا جو بھی ان کا دل چاہے وہ اس دیوار پر ٹانگ جاتے ہیں۔ اس کے بعد ضرورت مند لوگ اپنی ضرورت کا سامان خاموشی سے دیوار سے لے کر چلے جاتے ہیں۔

نیکی کی اس دیوار کو شروع کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والے محمد اسلم کا کہنا ہے کہ ان کے والد نے حج کے دوران اس بارے میں سنا تھا کہ دنیا میں بہت سی ایسے مقامات ہیں جہاں لوگوں کی مدد کے لئے خاموشی سے نیکی کی دیوار کی طرح کام کیا جاتا ہے، اسی لیے انہوں نے اپنے والد کی خواہش کو پورا کرتے ہوئے 'نیکی کی دیوار' کی شروعات کی۔

یہ بھی پڑھیں: بدایوں: تعلیمی بیداری پیدا کرنے کی ضرورت

مقامی فرد حافظ محمد رضوان نے کہا: 'نیکی کا کوئی بھی کام کبھی ضائع نہیں جاتا۔ اس کام کی ضلع بھر میں تعریف کی جا رہی ہے۔ اس کام سے نہ صرف مسلم افراد بلکہ ہم وطن کوئی بھی فرد مدد دے سکتا ہے اور مدد حاصل کر سکتا ہے۔'

واضح رہے کہ گزشتہ سال کورونا کے بعد سے ہی ضلع کے مختلف علاقوں میں دشواریاں جھیل رہے لوگوں کی مدد کے لیے کئی تنظیم اور افراد کام کر رہے تھے لیکن نیکی کی دیوار کا یہ کام اپنے آپ میں منفرد ہے۔ پریشانیوں کے اس دور میں لوگوں کے لیے مفید ثابت ہو رہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.