ETV Bharat / jammu-and-kashmir

بس اسٹینڈر ترال کے متاثرہ دکاندار آٹھ برسوں سے انصاف کے منتظر - TRAL SHOPKEEPER WAITING FOR JUSTICE

آٹھ برس قبل بس اسٹینڈر ترال میں ہوئی انہدامی کارروائی کے متاثرہ دکاندار آج بھی آسمان تلے چھاپڑی لگانے پر مجبور ہیں۔

بس اسٹینڈر ترال کے متاثرہ دکاندار آسمان تلے چھاپڑی لگانے پر مجبور
بس اسٹینڈر ترال کے متاثرہ دکاندار آسمان تلے چھاپڑی لگانے پر مجبور (ETV Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 16, 2025, 2:30 PM IST

Updated : Jan 16, 2025, 2:42 PM IST

بس اسٹینڈر ترال کے متاثرہ دکاندار آسمان تلے چھاپڑی لگانے پر مجبور (ETV Bharat)

ترال (شبیر بٹ): جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں آٹھ برس قبل انہدامی مہم کی زد میں آنے والے دکاندار کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں لیکن سرکار و انتظامیہ ان دکانداروں کی حالت زار کو لیکر سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے۔ تقریباً پچاس دکاندار اور ان کی فیملی کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ترال میں انتظامیہ نے آٹھ برس قبل بس اسٹینڈ ترال میں مبینہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پچاس سے زائد دکانوں کو منہدم کر دیا تاکہ بس اسٹینڈ کو جازب نظر بنایا جائے اور عوام کی آمد و رفت کو آسان بنایا جا سکے۔ تاہم اس کارروائی میں متاثر ہوئے دکانداروں کی بازآبادکاری کے حوالے سے آج تک کچھ نہیں کیا گیا۔

متاثرہ دکانداروں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہدامی مہم کے بعد ان کو ترال انتظامیہ کی جانب سے نئی جگہ دکانیں فراہم کرنے اور ان کی بازآبادکاری کے حوالے سے یقین دہانی کرائی گئی، تاہم آٹھ برس بیت گیے انتظامیہ کے وعدے اب تک وفا نہیں ہوئے اور یہ دکاندار آسمان تلے چھاپڑی فروش بن کر زندگی کے شب روز کاٹ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ترال: انہدامی مہم کی پہلی برسی پر دکانداروں کا احتجاج

متاثرہ دکانداروں کے مطابق وہ اور ان کے اہل خانہ فاقہ کشی کے شکار ہو رہے ہیں جب کہ قرضہ جات کو بھی چکانے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اپنی گزارشات کو انہوں نے سرکاری افسران سے لے کر سیاستدانوں تک سبھی کی نوٹس میں لایا لیکن افسوس کا مقام ہے کہ یقین دہانی کے علاوہ انہیں اب تک کچھ حاصل نہیں ہوا۔

ترال میونسپل کمیٹی کے ایک عہدیدار عبدل سلام نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انتظامیہ متاثرہ دکانداروں کی بازآبادکاری کے حوالے سے کام کر رہا ہے اور جلد ہی اس بارے میں کوئی خوشخبری ملے گی

مزید پڑھیں: ترال: انہدامی مہم سے متاثر دکاندار کسمپرسی کے شکار

بس اسٹینڈر ترال کے متاثرہ دکاندار آسمان تلے چھاپڑی لگانے پر مجبور (ETV Bharat)

ترال (شبیر بٹ): جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں آٹھ برس قبل انہدامی مہم کی زد میں آنے والے دکاندار کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں لیکن سرکار و انتظامیہ ان دکانداروں کی حالت زار کو لیکر سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے۔ تقریباً پچاس دکاندار اور ان کی فیملی کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ترال میں انتظامیہ نے آٹھ برس قبل بس اسٹینڈ ترال میں مبینہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے پچاس سے زائد دکانوں کو منہدم کر دیا تاکہ بس اسٹینڈ کو جازب نظر بنایا جائے اور عوام کی آمد و رفت کو آسان بنایا جا سکے۔ تاہم اس کارروائی میں متاثر ہوئے دکانداروں کی بازآبادکاری کے حوالے سے آج تک کچھ نہیں کیا گیا۔

متاثرہ دکانداروں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہدامی مہم کے بعد ان کو ترال انتظامیہ کی جانب سے نئی جگہ دکانیں فراہم کرنے اور ان کی بازآبادکاری کے حوالے سے یقین دہانی کرائی گئی، تاہم آٹھ برس بیت گیے انتظامیہ کے وعدے اب تک وفا نہیں ہوئے اور یہ دکاندار آسمان تلے چھاپڑی فروش بن کر زندگی کے شب روز کاٹ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ترال: انہدامی مہم کی پہلی برسی پر دکانداروں کا احتجاج

متاثرہ دکانداروں کے مطابق وہ اور ان کے اہل خانہ فاقہ کشی کے شکار ہو رہے ہیں جب کہ قرضہ جات کو بھی چکانے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اپنی گزارشات کو انہوں نے سرکاری افسران سے لے کر سیاستدانوں تک سبھی کی نوٹس میں لایا لیکن افسوس کا مقام ہے کہ یقین دہانی کے علاوہ انہیں اب تک کچھ حاصل نہیں ہوا۔

ترال میونسپل کمیٹی کے ایک عہدیدار عبدل سلام نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انتظامیہ متاثرہ دکانداروں کی بازآبادکاری کے حوالے سے کام کر رہا ہے اور جلد ہی اس بارے میں کوئی خوشخبری ملے گی

مزید پڑھیں: ترال: انہدامی مہم سے متاثر دکاندار کسمپرسی کے شکار

Last Updated : Jan 16, 2025, 2:42 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.