نوئیڈا: قومی صدر بلراج بھاٹی نے کہا کہ گاؤں شاہدرہ کے ایک کسان جگت سنگھ کی 4 بیگھہ زمین پر قبضہ کر لیا گیا ہے۔ کسان کو آج تک زمین کا معاوضہ نہیں ملا ہے۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے کسان کی اس زمین پر روک (اسٹے) لگا دی ہے۔ اراضی پر اتھارٹی کی ساز باز سے قبضہ کیا گیا ہے۔ بھارتیہ کسان یونین (بلراج) کے قومی صدر بلراج بھاٹی نے مزید کہا کہ "نوئیڈا اتھارٹی نے ترقی کے نام پر ’ارجیسنی کلوز‘ لگا کر کسانوں کی زمین حاصل کی اور بھاری منافع کمایا۔ کسانوں کی زمینیں بلڈرز کو دے دی گئیں۔ کسان کھیتی باڑی سے محروم ہو گئے ہیں۔
بلراج بھاٹی نے مزید کہا کہ زمین حاصل کرتے وقت کسانوں سے کیے گئے وعدے پھس ہو گئے ہیں۔ کسانوں کی پرانی بستیاں توڑ کر ہمارے خاندان برباد کر دیا گیا ہے۔ پہلے گاؤں کی آبادی کم تھی، آج خاندان بڑھ گئے ہیں، اس لیے کسانوں کا زمین پر دکان بناتے ہیں یا مکان بناتے ہیں تو اتھارٹی اسے غیر قانونی بتاتی ہے، زمین کسان کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زبردستی حکومت اور حکام چھین رہے ہیں۔ جب کسان اپنے مسائل اٹھاتے ہیں تو انتظامیہ انہیں ڈرا دھمکا کر دبا دیتی ہے۔ بھارتیہ کسان یونین (بلراج) کسانوں کی آواز کو دبانے نہیں دے گی۔
بلراج بھاٹی نے اعلان کیا ہے کہ شاہدرہ سیکٹر 142 میں کسانوں کی جاری غیر معینہ مدت کی ہڑتال ایک تاریخی ہڑتال ہوگی۔ جس میں ملک کی 250 تنظیمیں شرکت کریں گی۔ بھارتیہ کسان یونین بلراج ایم ایس پی گارنٹی کسان مورچہ کا ایک حصہ ہے جو ایک ساتھ تشکیل دیا گیا تھا۔ اگر انتظامیہ نے 20 جولائی تک بلڈر کا قبضہ نہیں ہٹایا تو 21 جولائی کو بھارتیہ کسان یونین بلراج گروپ زمین کو قبضے سے آزاد کرائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Casual Labourers Protest گاندربل میں غیر مستقل مزدوروں کا احتجاج
قومی صدر (خواتین مورچہ) ریکھا سیوال، قومی نائب صدر ویر سنگھ بھاٹی، قومی جنرل سکریٹری شوکت علی چیچی، ریاستی صدر حاتم سنگھ بھاٹی، ریاستی نائب صدر سچن شرما، ریاستی سکریٹری شریپال بھاٹی، ضلع صدر رامویر بھاٹی، ضلع صدر منصوری، ضلع صدر راشد علی، ضلع نائب صدر ادھم بھاٹی، ویر سنگھ پردھان، جگت سنگھ بھاٹی، بھنور بھاٹی، نیول کھری اور پتم کھری موجود تھے۔