اترپردیش کے ضلع مئو میں نیتا جی سبھاش چندر بوس کی 125 ویں جینتی کے موقع پر انہیں یاد کیا گیا۔ ضلع کی مختلف سماجی تنظیموں کی جانب سے پروگرام منعقد کئے گئے۔ نوجوان شعراء نے نیتا جی سبھاش چندر بوس کی شان میں اپنے اشعار پیش کئے۔ بلاتفریق مذہب و ملت کثیر تعداد میں نیتا جی کے چاہنے والوں نے پروگرام میں شرکت کی۔
اس موقع پر نیتا جی سبھاش چندر بوس کی جنگ آزادی میں پیش کی گئی قربانیوں سے نئی نسل کو روشناس کرایا گیا۔ حاضرین سے نئی نسل سے نیتا جی کے نقش قدم پر گامزن رہتے ہوئے ملک اور قوم کی فلاح و بہبود میں حصہ لینے کی اپیل کی گئی۔
پروگرام کا انعقاد سماجی تنظیموں کے مشترکہ گروپ آزاد ہند سنگٹھن کے زیراہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی شرکت کی۔
مزید پڑھیے: خصوصی رپورٹ: سبھاش چندر بوس کی زندگی کے آخری ایام
پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے معروف سماجی کارکن روندر گپتا نے کہا کہ نیتا جی سبھاش چندر بوس نے ہمیشہ مذہبی ہم آہنگی کو اپنانے کی ترغیب دی ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ملک کے ہندو، مسلم و دیگر مذاہب کے ماننے والے یکجہتی کی رسی کو مضبوط کریں۔ پروگرام کے کنوینر لال بہادر یادو آئندہ سال نیتا جی کی جینتی اور بہتر انداز میں منانے کی اپیل کی۔
آزاد ہند سنگٹھن کے بینر تلے یکجا ہوئے نیتا جی کے چاہنے والوں میں خواتین نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔