نوئیڈا: زرعی قوانین کے خلاف جاری احتجاج کے پیش نظر 30 دسمبر کو کسان اور حکومت کے مابین ایک بار پھر سے مذاکرات ہونے ہیں، جس میں کسان زرعی قوانین کی واپسی کا مطالبہ کریں گے اور اپنی بات حکومت کے سامنے پیش کریں گے۔
وہیں کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے موقف سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ کسان زرعی قوانین کی واپسی کے علاوہ کسی درمیانی راستے پر قائل نہیں ہو گے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومت اپنے بات پر قائم ہے اس لئے وہ کسانوں کی کوئی خبر نہیں لے رہی ہے۔ دہلی کی سرحدوں پر ایک ماہ بیٹھے کسان مودی کو دکھائی نہیں دے رہے ہیں اور مدھیہ پردیش کے کسانوں سے مخاطب ہو رہے ہیں۔ اس سے اندازہ ہوجاتا ہے کہ حکومت کسانوں کو لے کر کتنا سنجیدہ ہے۔