ریاست اتر پردیش کے ضلع سنبھل سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمان ڈاکٹر شفیق الرحمٰن برق نے بدرالدّین اجمل کے بیان پر کہا کہ وہ اتنے مایوس کیوں ہورہے ہیں وہ ایسے مایوسی کے بیان کیوں دے رہے ہیں۔ حالانکہ یہ ان کی اپنی رائے ہے میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا بس میں اتنا ہی کہنا چاہوں گا وقت سے پہلے ایسے بیانات نہیں دینا چاہیے ۔
آسام کی اے آئی یو ڈی ایف کے صدر اور رکن پارلیمان بدرالدّین اجمل نے حال ہی میں اپنے ایک بیان میں کہا تھا اگر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت مرکز میں دوبارہ آتی ہے تو مسلمانوں کو نہ ٹوپی پہنّے دی جائے گی نہ داڑھی رکھنے دی جائےگی اور آباد مسجدوں کو بھی منہدم کیا جائے گا۔
شفیق الرحمٰن برق نے بدرالدّین اجمل کے اس بیان پر کہا کہ آج کی تاریخ میں ہم ملک بھر میں 40 کروڑ مسلمان ہیں کیا مسلمان اپنی اسلامک گائیڈ لائنس کے مطابق زندگی نہیں گذار سکتا بھارت آج ہمارے ساتھ ہے اگر ہمارے ساتھ کوئی زیادتی ہوتی ہے۔ تو پھر ہمارے ساتھ ملک کا آئین ہے۔
بھارت میں کہیں باہر سے چل کر نہیں آئے ہیں بلکہ اسی ملک کی پیداوار ہیں میں ان کے بیان کی مذمت نہیں کرتا بلکہ گذارش کرتا ہوں کہ وہ ایسے مایوسی والے بیان کیوں دے رہے ہیں۔ ہمیں کبھی حالات سے متاثر نہیں ہونا چاہیے۔ بلکہ اللہ پر یقین رکھنا چاہیے ہمت سے حوصلے سے آئین کی روشنی میں اپنی لڑائی لڑنی چاہیے۔