نئی دہلی: منگل کو بی جے پی ہیڈکوارٹر میں ایک بڑی میٹنگ بلائی گئی جس میں حکومت کے تمام مرکزی وزراء نے شرکت کی۔ این ڈی اے کے کئی اتحادیوں کے مرکزی وزراء جیسے جیتن رام مانجھی، چراغ پاسوان، جینت چودھری نے بھی اس میٹنگ میں شرکت کی۔
میٹنگ میں بی جے پی صدر جے پی نڈا، وزیر داخلہ امت شاہ اور قومی تنظیم کے وزیر بی ایل سنتوش کی قیادت میں موجودہ سیاسی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کی مانیں تو میٹنگ میں پارلیمنٹ کے آئندہ سرمائی اجلاس، اسمبلی انتخابات، ضمنی انتخابات اور دہلی کے آئندہ اسمبلی انتخابات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ سرمائی اجلاس میں اپوزیشن کئی مسائل پر حکومت کو گھیر سکتی ہے جس کے لیے حکومت بھی پوری طرح تیار رہنا چاہتی ہے۔
اس کے علاوہ اجلاس میں اسمبلی انتخابات اور ضمنی انتخابات کے حوالے سے خصوصی حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس میٹنگ کے فوراً بعد وزیر داخلہ امت شاہ کی دہلی کے لیڈروں کے ساتھ ملاقات کو خاص اہمیت دی جا رہی ہے اور اسے دہلی اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کی تیاری کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔
میٹنگ کے بعد مرکزی قیادت نے دہلی میں چند ماہ قبل کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے والے قائدین سے بھی ملاقات کی۔ امیت شاہ نے دہلی بی جے پی کے 16 سینئر لیڈروں سے ملاقات کی جن میں ارویندر سنگھ لولی، راجکمار چوہان، نصیب سنگھ، جئے کشن، امیت ملک شامل ہیں۔
کانگریس سے ناراض ہو کر یہ لیڈر کچھ عرصہ قبل بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔ لیکن اب دہلی میں ہونے والے انتخابات کے پیش نظر آج کی میٹنگ کو اہم سمجھا جا رہا ہے۔ اس میٹنگ میں دہلی بی جے پی کے صدر وریندر سچدیوا بھی موجود تھے۔
بی جے پی اگلے سال دہلی میں ہونے والے انتخابات میں پارٹی کو نچلی سطح پر مضبوط کرنے اور طاقت کے ساتھ الیکشن لڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اگرچہ میٹنگ کے بعد لیڈروں نے آف ریکارڈ بتایا کہ یہ وزیر داخلہ شاہ کے ساتھ بشکریہ ملاقات تھی، لیکن بی جے پی انتخابات کی تیاری میں اپنے لیڈروں کو متحرک کرنے کا کام کر رہی ہے۔ خاص طور پر وہ لیڈر جو دوسری پارٹیوں سے بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔
بی جے پی صدر جے پی نڈا کی طرف سے بلائی گئی اس میٹنگ میں مرکزی وزراء دھرمیندر پردھان، سربانند سونووال، جتیندر سنگھ، گری راج سنگھ، سی آر پاٹل، نرملا سیتارامن، جینت چودھری، چراغ پاسوان، جیتن رام مانجھی، منوہر لال کھٹر اور منسکھ منڈاویہ بھی موجود تھے۔