ریاست اتر پردیش کے ضلع آگرہ میں جمعہ کی رات 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والے طوفان نے زبردست تباہی مچائی۔ طوفان نے تاج محل کے مرکزی عمارت پر یمنا کی سمت بنا ہوا لوہے کا پائپ گر گیا، جس سے ماربل کی ریلنگ ٹوٹ گئی۔
تاج محل کے مغربی دروازے کا مرکزی دروازہ سمیت برآمدہ کی فال سیلنگ کو بھی نقصان پہنچا ہے، اس کے علاوہ مرکزی عمارت کمپلیکس میں بہت سے درخت بھی تیز ہواؤں سے گر گئے۔ مغربی گیٹ کے باہر ستی انیسہ کے مقبرے کے باہر سیاحوں کی سکیورٹی چیک کے لیے قائم کیا گیا ڈی ایف ایم ڈی کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ ہفتہ کی صبح اے ایس آئی افسران اور عملہ تاج محل اور دیگر تاریخی عمارتوں کو ہونے والے نقصان کا جائزہ لینے پہنچے۔
گزشتہ 17 مارچ سے، اے ایس آئی نے کورونا انفیکشن کے پیش نظر تاج سمیت ملک بھر میں متعدد یادگاروں کو بند کردیا تھا۔ گذشتہ روز آگرہ میں ہونے والے زبردست طوفان نے نہ صرف تاج محل بلکہ شہر کے مختلف علاقوں میں بھی تباہی مچائی ہے۔ طوفان کی وجہ سے 3 افراد ہلاک ہوگئے، جس میں ایک بچی بھی شامل ہے۔ 10 افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ اس وقت افسران طوفان سے ہونے والی تباہی کا اندازہ لگانے میں مصروف ہیں۔
اے ایس آئی سپرنٹنڈنٹ آثار قدیمہ کے ماہر وسنت کمار سورنکر نے بتایا کہ 'طوفان سے تاج محل کے یمونا کنارے کی جانب بندھی پاڑ گر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ' نقصان کا اندازہ کیا جائے گا۔ فتح پور سیکری، آگرہ قلعہ اور دیگر جگہوں پر نقصانات کی اطلاع موصول ہو رہی ہے۔