سنیما سماج کا عکاسی کرتا ہے اور یہ سماج کو مختلف طریقوں سے متاثر بھی کرتا ہے۔ حال کے دنوں میں او ٹی ٹی پلیٹفارم پر ایک فلم ملی ریلیز ہوئی ہے۔ ملی فلم سروگیسی کے موضوع پر مبنی ہے جس کی وجہ سے یہ فلم موضوع بحث ہے۔
سروگیسی کے تعلق سے آج ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی کے اسٹیشن والی مسجد کے پیش امام اور عالم دین مفتی فیصل ظہیر قاسمی سے گفتگو کی۔
اس سلسلے میں مفتی فیصل ظہیر قاسمی نے بتایا کہ شریعت میں سروگیسی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں بھی اور جب سے دنیا قائم ہے اس وقت سے تمام مذاہب میں شادی کا نظم ہے۔
اسلام میں بھی نکاح کا نظم ہے اور میاں بیوی کے رشتہ سے پیدا ہونے والی اولاد کو ہی تسلیم کیا جاتا ہے۔ مولانا نے سیروگیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس سے شرعی اور سماجی طور پر کافی نقصانات ہوگا، رشتوں کا تقدس ختم ہو جائے گا۔
مولانا نے مزید کہا کہ سیروگیسی سے بے حیائی میں اضافہ ہوگا۔ شریعت میں کسی کے سامنے شرم گاہ کھولنا غلط قرار دیا گیا ہے۔ سروگیسی کے عمل میں ہمیں متعدد دفعہ یہ کرنا ہوگا، جو شریعت میں ممنوع ہے۔
مزید پڑھیں:
کانپور پٹائی معاملہ: ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے دونوں کنبے سے بات کی
مفتی فیصل ظہیر قاسمی نے کہا کہ 'اس سے آبادی میں بیجہ اضافہ ہوگا، ان کے مطابق سروگیسی اسلام میں مجبوری میں بھی جائز نہیں ہے۔
واضح رہے کہ سیروگیسی جدید ٹیکنالوجی کی ایجاد ہے۔ اس میں ایک ماں باپ کی اولاد ماں کے پیٹ میں نہ پل کر بلکہ کرائے کی کوکھ میں پلتی ہے۔ حالانکہ کہ یہ عمل اس قدر مہنگا ہے کہ اسے ہر کوئی حاصل نہیں کر سکتا، لیکن ملک میں اس پر کوئی پابندی نہیں ہے اور متعدد مشہور ہستیاں سروگیسی سے اولاد حاصل کر چکے ہیں۔