نئی دہلی: سپریم کورٹ نے گیانواپی مسجد کیس کی سماعت کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کے اے ایس آئی سروے کے حکم کو برقرار رکھا ہے تاہم سپریم کورٹ نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کو گیانواپی مسجد کمپلیکس کا سائنسی سروے کرنے کے دوران کوئی کھدائی کرنے سے منع کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ہم اے ایس آئی کی یقین دہانی پر عمل کریں گے۔ اے ایس آئی نے یقین دلایا ہے کہ اس سروے سے مسجد کے کمپلیکس کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اے ایس آئی کے سروے میں مناسب حفاظتی انتظامات ہوں گے اور سروے کے دوران کھدائی وغیرہ کا کوئی کام نہیں ہوگا۔
گیانواپی مسجد کمیٹی کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل حذیفہ احمدی نے مسجد کمپلیکس پر اے ایس آئی کے سروے پر سخت اعتراض کیا تھا۔ اس معاملے میں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے سماعت کے دوران کہا کہ ہم ہائی کورٹ کی ہدایت کو دہراتے ہیں کہ وہاں کوئی کھدائی نہیں ہوگی۔ قابل ذکر ہے کہ ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سنانے سے پہلے اے ایس آئی کے سینئر افسران کا بیان ریکارڈ کیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ مسجد کمپلیکس میں کوئی کھدائی نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ گیانواپی مسجد کمیٹی کی انتظامیہ نے جمعرات کو الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا، کیونکہ ہائی کورٹ نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کو گیانواپی کمپلیکس کا سائنسی سروے کرنے کی اجازت دے دی تھی۔