ETV Bharat / state

SC on Gyanvapi Mosque ASI Survey گیانواپی مسجد سروے سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ نے بھی برقرار رکھا - گیانواپی مسجد

گیانواپی مسجد سروے سے متعلق سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت نہیں کریں گے۔ تاہم سپریم کورٹ نے ہدایت دی کہ پورا سروے بغیر کھدائی کے کیا جائے تاکہ مسجد کی دیواروں یا ڈھانچے کو کوئی کھدائی یا نقصان نہ پہنچے۔

Supreme Court declines to stay Allahabad HC order allowing ASI survey of Gyanvapi mosque complex
گیانواپی مسجد سروے سے متعلق ہائی کورٹ کے حکم پر سپریم کورٹ کا مداخلت سے انکار
author img

By

Published : Aug 4, 2023, 5:09 PM IST

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے گیانواپی مسجد کیس کی سماعت کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کے اے ایس آئی سروے کے حکم کو برقرار رکھا ہے تاہم سپریم کورٹ نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کو گیانواپی مسجد کمپلیکس کا سائنسی سروے کرنے کے دوران کوئی کھدائی کرنے سے منع کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ہم اے ایس آئی کی یقین دہانی پر عمل کریں گے۔ اے ایس آئی نے یقین دلایا ہے کہ اس سروے سے مسجد کے کمپلیکس کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اے ایس آئی کے سروے میں مناسب حفاظتی انتظامات ہوں گے اور سروے کے دوران کھدائی وغیرہ کا کوئی کام نہیں ہوگا۔

گیانواپی مسجد کمیٹی کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل حذیفہ احمدی نے مسجد کمپلیکس پر اے ایس آئی کے سروے پر سخت اعتراض کیا تھا۔ اس معاملے میں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے سماعت کے دوران کہا کہ ہم ہائی کورٹ کی ہدایت کو دہراتے ہیں کہ وہاں کوئی کھدائی نہیں ہوگی۔ قابل ذکر ہے کہ ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سنانے سے پہلے اے ایس آئی کے سینئر افسران کا بیان ریکارڈ کیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ مسجد کمپلیکس میں کوئی کھدائی نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ گیانواپی مسجد کمیٹی کی انتظامیہ نے جمعرات کو الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا، کیونکہ ہائی کورٹ نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کو گیانواپی کمپلیکس کا سائنسی سروے کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے گیانواپی مسجد کیس کی سماعت کرتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ کے اے ایس آئی سروے کے حکم کو برقرار رکھا ہے تاہم سپریم کورٹ نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کو گیانواپی مسجد کمپلیکس کا سائنسی سروے کرنے کے دوران کوئی کھدائی کرنے سے منع کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ ہم اے ایس آئی کی یقین دہانی پر عمل کریں گے۔ اے ایس آئی نے یقین دلایا ہے کہ اس سروے سے مسجد کے کمپلیکس کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اے ایس آئی کے سروے میں مناسب حفاظتی انتظامات ہوں گے اور سروے کے دوران کھدائی وغیرہ کا کوئی کام نہیں ہوگا۔

گیانواپی مسجد کمیٹی کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل حذیفہ احمدی نے مسجد کمپلیکس پر اے ایس آئی کے سروے پر سخت اعتراض کیا تھا۔ اس معاملے میں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے سماعت کے دوران کہا کہ ہم ہائی کورٹ کی ہدایت کو دہراتے ہیں کہ وہاں کوئی کھدائی نہیں ہوگی۔ قابل ذکر ہے کہ ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سنانے سے پہلے اے ایس آئی کے سینئر افسران کا بیان ریکارڈ کیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ مسجد کمپلیکس میں کوئی کھدائی نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ گیانواپی مسجد کمیٹی کی انتظامیہ نے جمعرات کو الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا، کیونکہ ہائی کورٹ نے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کو گیانواپی کمپلیکس کا سائنسی سروے کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.