سرینگر: ایک مینٹیننس انجینئر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "ہماری پہلی ترجیح ان پوائنٹس پر برف کو صاف کرنا جہاں ٹریک آپس میں ملتے ہیں۔ ایسے حالات میں ٹرین کے پٹری سے اترنے بنیادی وجہ جوڑوں پر برف کا جمع ہونا ہے۔ ٹریک پر جمع پتلی برف ہٹانے کے لیے ٹریک مین کو تعینات کی گیا ہے ہاتھوں سے برف صاف کرتے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ قاضی گنڈ اور بانہال جیسی اونچائیوں پر ایک یا دو فٹ سے زیادہ برف کی اونچی تہہ ہٹانے کے لیے ہم اسنو کٹر کا استعمال کرتے ہیں۔
وادی کشمیر میں جمعہ کی دوپہر سے ہفتہ کی صبح تک شدید برف باری ہوئی جس نے وادی کو سفید چادر سے ڈھک دیا۔ اگرچہ برف باری نے چار ماہ کے طویل خشک موسم کے بعد، زیرو درجہ حرارت اور جمنے والی سردی سے راحت دلائی، تاہم اس کی وجہ سے ایک دن کے لیے ٹرین اور فلائٹ سروس بند ہو گئی، جبکہ سڑکوں کی آمدورفت میں بھی خلل پڑا۔
واضح رہے کہ رامبن ضلع کے سنگلدان اسٹیشن سے روانہ ہونے والی ٹرین بانہال پہنچتی ہے اور پھر الگ الگ موسم میں پٹری دلکش وادی سے گزرتی، برفباری کے دلکش نظاروں، دھان کے وسیع کھیتوں، زرعی زمینوں اور چھوٹی سرنگوں، نہروں، پلوں اور سڑکوں کے اوپر سے گزرتے ہوئے بارہمولہ ریلوے اسٹیشن پہنچتی ہے۔
رواں موسم میں جب مسافر ٹرین کی کھڑکیوں سے برف کے کمبل میں لپٹی وادی کو دیکھتے ہیں تو یہ ان کے لیے ایک مسحور کن منظر ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: اونتی پورہ میں وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کا ہالٹ رکھا جائے، عوام کا مطالبہ
وادی میں ٹرین ہر موسم میں اپنا منفرد تجربہ پیش کرتی ہے۔ سردیوں میں برف باری ہوتی ہے تو یہ سفید پس منظر ٹرین کو ایک مسحور کن حرکت پذیر شئے بنا دیتا ہے۔ بہار اور گرمیوں کے موسموں میں یہ سرخ رنگ کی ٹرین سبز زرعی میدان میں دوڑتی نمایاں طور پر نظر آتی ہے اور خزاں کے موسم میں گرتے اور میدان پر پھیلے ہوئے پتوں کے بیچ ٹرین کا سفر ایک الگ تجربہ دیتا ہے۔
وادی میں ٹرین سروس کا آغاز 2008 میں آنجہانی وزیر اعظم منموہن سنگھ کے دور میں اس وقت ہوا تھا، جب انہوں نے بارہمولہ اور بڈگام کے درمیان اور بعد میں 2011 میں بانہال اور قاضی گنڈ کے درمیان ٹرین کا افتتاح کیا تھا۔ توقع ہے کہ آئندہ سال کے آغاز میں وادی کشمیر بذریعہ ٹرین نئی دہلی سے منسلک ہو جائے گی جب وزیر اعظم نریندر مودی کشمیر اور دہلی کے درمیان سروس کا افتتاح کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر دہلی کے بیچ براہ راست ٹرین خدمات جنوری 2025 میں شروع ہو جائیں گی: مرکزی وزیر روونیت سنگھ بٹو
کٹرا اور سنگلدان کے درمیان پہاڑی ٹریک پر ٹریل کا کام جاری ہے۔ یہ ٹریک ریاسی میں ایفل ٹاور سے زیادہ بلند پل چناب پل، تاروں والا انجی خود پل اور سرنگوں سے گزرے گا۔ ان میں سے ایک سرنگ تین کلومیٹر لمبی ہے جو حال ہی میں مکمل ہوئی ہے۔