علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے بانی سرسید احمد خاں کی پیدائش 17 اکتوبر 1817 کو دہلی میں ہوئی، سرسید احمد خان نے 1875 میں چھ بچوں کے ساتھ مدرسۃالعلوم کی شکل میں ایک تعلیمی شمع جلائی جو 8 جنوری 1877 کو روشن ہوکر محمڈن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج میں تبدیل ہوئی اور 1920 میں روشن شمع ایم اے او کالج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے نام سے جانا گیا۔
بانی درسگاہ سر سید احمد خان کی یوم ولادت کے موقع پر جشن یوم سرسید تقریبات علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں جوش و خروش اور دھوم دھام سے منائی جاتی ہیں، لیکن گزشتہ برس کی طرح رواں برس بھی کورونا وبا کے ڈر سے یونیورسٹی انتظامیہ نے اپنے ہی بانی کی 204ویں یوم پیدائش کے جشن کو آن لائن منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سرسید احمد خان کی ولادت کے تقریباً 204 اور آپ کی وفات کو 123 برس ہو گئے۔ رواں برس آنے والی 17 تاریخ کو بانی درسگاہ سرسید احمد خاں کی 204ویں جشن یوم سرسید تقریبات کی تیاریاں بڑے ہی جوش و خروش سے کی جارہی ہیں۔
سرسید کی تحریک یا ویژن و مشن ایک سنجیدہ تسلسل کا نام ہے: ڈاکٹر زبیر شاداب اس سلسلے میں اردو اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر زبیر شاداب نے بتایا سرسید چاہتے تھے کہ ان کے وژن و مشن کو مسلسل جاری رکھا جائے اس میں مجھے لگتا ہے کہ ہم نے بہت کچھ کیا ہے اور بہت کچھ کرنا ابھی باقی ہے۔
سرسید کی تحریک یا ویژن و مشن ایک سنجیدہ تسلسل کا نام ہے: ڈاکٹر زبیر شاداب ڈاکٹر زبیر شاداب نے مزید کہا کہ سرسید تحریک ایک سنجیدہ تسلسل کا نام ہے سرسید کی زندگی سے لے کر اب تک اور آئندہ بھی یہ تسلسل دائم اور قائم رہنا چاہئے۔ میں اس طرح سے دیکھتا ہوں، سرسید کے وژن کو خاص کر سرسید کی جو شخصیت ہے یا ان کے جو افکار ہیں ان کے افکار پر یا ان کے وژن پر جو ہمیں کام کرنا چاہئے کہیں نہ کہیں کشیدگی کا احساس ہوتا ہے۔
سر سید پر کام ہم نے بہت کیا ہے لیکن وہ کام دنیا کے سامنے منظم طریقے سے نہیں آیا اس کو منظم طریقہ سے لانے کی ضرورت ہے۔ مثال کے طور پر ہم اب تک سید احمد خان کے نام سے چیئر قائم نہیں کرپائے۔ ہمارے پاس سر سید اکیڈمی ہے لیکن سر سید اکیڈمی نے اپنے آپ کو پابند کیا ہوا ہے صرف چند کتابوں کی اشاعت تک۔ پروجیکٹ آئے سر سید پر، سر سید کے ویژن پر، ان کی سیاسی سوچ، سماجی سوچ، معاشی سوچ کیا تھی، تعلیمی سوچ کیا تھی، قومی اور معاشی فکر کس نوعیت کی تھی، وہ بالخصوص پچھڑے ہوئے مسلمانوں کو تعلیم کے لحاظ سے کس طرح سجانا چاہ رہے تھے اس کے پیچھے کونسا وژن کام کررہا تھا ان سب کو جان کر آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔