ETV Bharat / state

پانچ روزہ تعلیمی بیداری تقریبات کا اختتام - میرٹھ میںجشن یوم سرسید تقریب کا انعقاد

جشن یوم سرسید کے پیش نظر پانچ روزہ تعلیمی بیداری تقریب کا اختتام ہوگیا، جس میں کامنا پرساد کو سرسید ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔

کامنا پرساد، چیئرمین جشن بہاراں ٹرسٹ
author img

By

Published : Oct 22, 2019, 3:15 PM IST

ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں واقع چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں پانچ روزہ جشن یوم سرسید تقریب کا انعقاد عمل میں آیا، جبکہ مغربی اترپردیش کے تقریباً پانچ اضلاع میں تعلیمی بیداری مہم چلائی گئی۔

جشن یوم سرسید


تقریب کے آخیر میں اردو زبان پر نمایا کام کرنے والوں کو سرسید ایوارڈ ایوارڈ سےسرفراز کیا گیا، جس میں 'جشن بہاراں ٹرسٹ' کے چیئرمین کامنا پرساد کو سرسید ایوارڈ دیا گیا جبکہ دیگر افراد کو مختلف شخصیات کے نام پر ایوارڈ پیش تقسیم کیا گیا۔

اس پروگرام میں سرسید کی حیات و خدمات پر منعقد تحریری مقابلہ میں نمایاں کامیاب ہونے والے طلباوطالبات کو بھی انعام و ایوارڈ پیش کیا گیا۔

اس موقع پر کامنا پرساد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اردو زبان محض زبان ہی نہیں بلکہ ایک تہذیب کا نام ہے جس نے بھارت کے تمام طبقات کو آپس میں منسلک کرنےکا کام کیا ہے جو بھارتی تہذیب کو برقرار رکھنے میں مددگار ہے۔

انہوں نے کہا کہ اردو زبان کا کوئی سرحد نہیں ہے اور نہ ہی کوئی مذہب ہے لوگوں نے اپنی طرف سے اسے مذہبی رنگ دے دیا ہے۔

شعبے کے پروفیسر اسلم جمشیدپوری نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پانچ دن کا تعلیمی بیداری پروگرام مغربی اترپردیش کے پانچ اضلاع میں منعقد ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے انعقاد کا مقصد یہ ہے کہ تعلیمی بیداری کو ایک تحریک کی صورت میں تبدیل کیا جائے تاکہ عوام تعلیم سے زیادہ سے زیادہ جڑے اور سرسید کے حیات وخدمات اور نظریات سے استفادہ کرے۔

تقریب میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر صغیر افراہیم، چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر وائف املا، ڈاکٹر جمال صدیقی، ڈاکٹر معراج الدین، ڈاکٹر سراج الدین، جمیعت علماء کے ضلع سیکریٹری عمران صدیقی کے علاوہ شہر سیکڑوں معزز شخصیات نے شرکت کی۔

ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں واقع چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں پانچ روزہ جشن یوم سرسید تقریب کا انعقاد عمل میں آیا، جبکہ مغربی اترپردیش کے تقریباً پانچ اضلاع میں تعلیمی بیداری مہم چلائی گئی۔

جشن یوم سرسید


تقریب کے آخیر میں اردو زبان پر نمایا کام کرنے والوں کو سرسید ایوارڈ ایوارڈ سےسرفراز کیا گیا، جس میں 'جشن بہاراں ٹرسٹ' کے چیئرمین کامنا پرساد کو سرسید ایوارڈ دیا گیا جبکہ دیگر افراد کو مختلف شخصیات کے نام پر ایوارڈ پیش تقسیم کیا گیا۔

اس پروگرام میں سرسید کی حیات و خدمات پر منعقد تحریری مقابلہ میں نمایاں کامیاب ہونے والے طلباوطالبات کو بھی انعام و ایوارڈ پیش کیا گیا۔

اس موقع پر کامنا پرساد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اردو زبان محض زبان ہی نہیں بلکہ ایک تہذیب کا نام ہے جس نے بھارت کے تمام طبقات کو آپس میں منسلک کرنےکا کام کیا ہے جو بھارتی تہذیب کو برقرار رکھنے میں مددگار ہے۔

انہوں نے کہا کہ اردو زبان کا کوئی سرحد نہیں ہے اور نہ ہی کوئی مذہب ہے لوگوں نے اپنی طرف سے اسے مذہبی رنگ دے دیا ہے۔

شعبے کے پروفیسر اسلم جمشیدپوری نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پانچ دن کا تعلیمی بیداری پروگرام مغربی اترپردیش کے پانچ اضلاع میں منعقد ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے انعقاد کا مقصد یہ ہے کہ تعلیمی بیداری کو ایک تحریک کی صورت میں تبدیل کیا جائے تاکہ عوام تعلیم سے زیادہ سے زیادہ جڑے اور سرسید کے حیات وخدمات اور نظریات سے استفادہ کرے۔

تقریب میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر صغیر افراہیم، چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر وائف املا، ڈاکٹر جمال صدیقی، ڈاکٹر معراج الدین، ڈاکٹر سراج الدین، جمیعت علماء کے ضلع سیکریٹری عمران صدیقی کے علاوہ شہر سیکڑوں معزز شخصیات نے شرکت کی۔

Intro:میرٹھ کے چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں پانچ روزہ جشن سرسید کا پروگرام منعقد ہوا جس میں مغربی اترپردیش کے تقریبا پانچ اضلاع میں تعلیمی بیداری مہم چلائی گئی.


Body:آخیر میں ایوارڈ فنگشن پروگرام منعقد کیا گیا جس میں اردو زبان پر نمایا کام کرنے والوں کا ایوارڈ و انعام دیا گیا ہے.
جشن بہاراں ٹرسٹ کے چیئرمین کامنا پر ساد کو سرسید ایوارڈ دیا گیا جبکہ دیگر افراد کے مختلف شخصیات کے نام پر ایوارڈ پیش کیا گیا.

اس پروگرام میں سرسید کی حیات و خدمات پر منعقد تحریری مقابلہ میں نمایاں کامیاب ہونے والے طلباوطالبات کو بھی انعام و ایوارڈ پیش کیا گیا.

اس موقع پر کامنا پرساد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اردو زبان ایک زبان ہی نہیں بلکہ ایک تہذیب ہے جس نے ہندوستان کے تمام فرقوں کو آپس میں جوڑنے کا کام کیا ہے اور ہندوستانی تہذیب کو برقرار رکھنے میں تعاون کیا ہے ہے انہوں نے کہا کہ اردو زبان کا کوئی سرحد نہیں ہے اور نہ ہی کوئی مذہب ہے لوگوں نے اپنی طرف سے اسے مذہبی رنگ دے دیا ہے.

انہوں نے کہا کہ جشن بہاراں ٹرسٹ کی جانب سے منعقد ہونے والا ہر سال مشاعرہ اپنی پوری کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے اور اس سے سے خاص کر نوجوان طبقہ تیزی سے جھگڑ رہا ہے انہوں نے کہا کہ نوجوان طبقے کی شاعری زبان ان رنگ لا رہی ہے ہے اردو زبان کے لیے خوش آئند پہلو ہے ہے انہوں نے کہا کہ یہ ضروری نہیں ہے کہ اردو زبان وہی جو میر تقی میر میر اور مرزا غالب کی زبان تھی بلکہ آسان اور شائستہ الفاظ میں بھی میں بھی اپنی ما فی الضمیر کو ادا کیا جا سکتا ہے.

شعبے کے پروفیسر اسلم جمشیدپوری نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پانچ دن کا تعلیمی بیداری پروگرام مغربی اترپردیش کے پانچ اضلاع میں منعقد ہوا انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے انعقاد کا مقصد یہ ہے کہ تعلیمی بیداری کو ایک تحریک کی صورت میں تبدیل کیا جائے اور عوام تعلیم سے زیادہ سے زیادہ جڑے اور سرسید کے حیات وخدمات اور نظریات سے واقف ہوں.

پروگرام میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر صغیر افراہیم، چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر وائف املا، ڈاکٹر جمال صدیقی، ڈاکٹر معراج الدین، ڈاکٹر سراج الدین، جمیعت علماء کے ضلعی سیکریٹری عمران صدیقی کے علاوہ شہر سیکڑوں معزز شخصیات موجود تھیں.


Conclusion:بائٹ : کامنا پرساد(جشن بہاراں ٹرسٹ کی چئیرمین)

پروفیسر اسلم جمشیدپوری
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.