ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں واقع چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں پانچ روزہ جشن یوم سرسید تقریب کا انعقاد عمل میں آیا، جبکہ مغربی اترپردیش کے تقریباً پانچ اضلاع میں تعلیمی بیداری مہم چلائی گئی۔
تقریب کے آخیر میں اردو زبان پر نمایا کام کرنے والوں کو سرسید ایوارڈ ایوارڈ سےسرفراز کیا گیا، جس میں 'جشن بہاراں ٹرسٹ' کے چیئرمین کامنا پرساد کو سرسید ایوارڈ دیا گیا جبکہ دیگر افراد کو مختلف شخصیات کے نام پر ایوارڈ پیش تقسیم کیا گیا۔
اس پروگرام میں سرسید کی حیات و خدمات پر منعقد تحریری مقابلہ میں نمایاں کامیاب ہونے والے طلباوطالبات کو بھی انعام و ایوارڈ پیش کیا گیا۔
اس موقع پر کامنا پرساد نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اردو زبان محض زبان ہی نہیں بلکہ ایک تہذیب کا نام ہے جس نے بھارت کے تمام طبقات کو آپس میں منسلک کرنےکا کام کیا ہے جو بھارتی تہذیب کو برقرار رکھنے میں مددگار ہے۔
انہوں نے کہا کہ اردو زبان کا کوئی سرحد نہیں ہے اور نہ ہی کوئی مذہب ہے لوگوں نے اپنی طرف سے اسے مذہبی رنگ دے دیا ہے۔
شعبے کے پروفیسر اسلم جمشیدپوری نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پانچ دن کا تعلیمی بیداری پروگرام مغربی اترپردیش کے پانچ اضلاع میں منعقد ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے انعقاد کا مقصد یہ ہے کہ تعلیمی بیداری کو ایک تحریک کی صورت میں تبدیل کیا جائے تاکہ عوام تعلیم سے زیادہ سے زیادہ جڑے اور سرسید کے حیات وخدمات اور نظریات سے استفادہ کرے۔
تقریب میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر صغیر افراہیم، چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر وائف املا، ڈاکٹر جمال صدیقی، ڈاکٹر معراج الدین، ڈاکٹر سراج الدین، جمیعت علماء کے ضلع سیکریٹری عمران صدیقی کے علاوہ شہر سیکڑوں معزز شخصیات نے شرکت کی۔