ریاست اترپردیش کے شہر مین پوری کی رہنے والی رجنی 17 برس بعد ایک بار پھر خوش ہوئی ہے، کیوں کہ انہیں 17 برس بعد ان کا شوہر ملا ہے۔
دراصل 17 برس پہلے رجنی کے شوہر ستیش کمار یہ کہتے ہوئے گھر سے چلے گئے تھے کہ وہ ڈیوٹی پر جارہے ہیں، جس کے بعد ستیش کمار گھر نہیں لوٹے۔
خیال رہے کہ اس وقت رجنی کا بیٹا شبھم آٹھ برس کا تھا، جبکہ سبھاش کی عمر دس برس تھی، تاہم ایک بیٹی تھی جس کی عمر 12 برس تھی۔
رجنی نے ہر جگہ اپنے شوہر ستیش کمار کی تلاش کی، لیکن کہیں بھی اس کا کوئی سراغ نہیں ملا۔
آخر کار تھک ہار کے بعد یہ خاندان جے پور کے جھوٹواڑہ میں آباد ہوگیا تاہم رجنی کی تلاش جاری رہی لیکن شوہر کا 17 برس تک کچھ پتہ نہیں چل سکا۔
واضح رہے کہ ایک دن پہلے جب فون کی گھنٹی بجی تو فون کے دوسرے طرف اس کے شوہر ستیش کمار بول رہے تھے، آواز سنکر اہل خانہ کی خوشی کا ٹھکانہ نہیں رہا۔
واضح رہے کہ سردارشہر کے سماجی کارکنوں نے ایک ٹوٹے ہوئے کنبے کو دوبارہ ملایا دیا ہے۔
سماجی کارکن سنیل کمار مینا نے بتایا کہ جب ستیش کمار اپنے گھر سے نکلے تو وہ سردارشہر آئے اور انہوں نے ایک ہوٹل میں کام کرنا شروع کردیا، بدلے میں ہوٹل والے انہیں کھانا کھلاتے تھے۔
اس دوران انہوں نے بہت سے ہوٹلز میں کام کیا، لیکن جب لاک ڈاؤن ہو اتو اس کے بعد ستیش کمار یادو بیمار ہوگئے اور انہیں سانس کی دشواری کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد ہوٹلز والوں نے انہیں باہر نکال دیا۔
ایک دن ان کی ملاقات شاہراہ پر واقع ہوٹل کے مالک سریش چرن سے ہوئی، انہوں نے اس کی اطلاع پہلے ہی سماجی کارکن سنیل مینا کو دیدی تھی اور یہ طے پایا تھا کہ ستیش کمار کو جودھ پور یتیم خانے میں بھیج دیا جائے، لیکن پھر میں ان نوجوانوں نے اپنے کنبے کو تلاش کرنے کی کوشش کی اور ان کی کوشش کامیاب رہی۔
ان نوجوانوں نے یہاں سے معلومات اکھٹی کیں اور پتہ چلا کہ وہ اترپردیش کے رہائشی ہیں جس کے بعد انہوں نے اترپردیش کے مین پوری کے ایس پی سے بات کی۔
ایس پی نے ان کے اہل خانہ کی تلاش میں مدد کی اور پولیس نے ان کا کنبہ تلاش لیا۔